تازہ ترین

اسرائیل کا ایران کے شہر اصفہان پر میزائل حملہ، امریکی میڈیا

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

کلاسیکی موسیقی کے نام وَر استاد شرافت علی خان کی برسی

پاکستان میں‌ سُر اور آواز کے ساتھ ساتھ ساز اور آلاتِ موسیقی بجانے میں‌ مہارت رکھنے والے نام ور فن کاروں کا تعلق مختلف ایسے گھرانوں‌ سے رہا ہے جو تقسیم ہند سے قبل بھی کلاسیکی موسیقی اور فنِ گائیکی میں نام و مقام رکھتے تھے۔

انہی میں سے ایک شام چوراسی گھرانا بھی ہے جس میں استاد شرافت علی خان جیسے فن کار پیدا ہوئے۔ آج اسی مشہور موسیقار اور گلوکار کی برسی ہے۔ وہ 30 نومبر 2009ء کو لاہور میں وفات پاگئے تھے۔

استاد شرافت علی خان 1955ء میں ملتان میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ نام ور موسیقار استاد سلامت علی خان کے فرزند اور شفقت سلامت علی خان کے بڑے بھائی تھے۔

گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجویشن کے بعد انھوں نے اپنے والد سے ٹھمری، کافی اور غزل گائیکی کی تربیت حاصل کی اور دنیا کے متعدد ممالک میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ انھوں نے اپنے والد اور اسی فن سے وابستہ بھائیوں کے ساتھ بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا اور شائقین و قدردانِ فن سے خوب داد سمیٹی۔ بیرونِ ملک انھیں باقاعدہ دعوت دے کر پرفارمنس کا مظاہرہ کرنے کے لیے بلایا جاتا تھا۔ انھیں بیرونِ ملک کئی جامعات میں کلاسیکی موسیقی پر لیکچر بھی دینے کا موقع بھی ملا تھا۔

کلاسیکی موسیقی اور گائیکی کی دنیا کے اس نام کو حضرت چراغ شاہ ولی کے مزار کے احاطے میں سپردِ خاک کیا گیا۔

Comments

- Advertisement -