تازہ ترین

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

جب خفیہ امریکی دستاویزات ایک اسکول طالبہ کے ہاتھ لگ گئیں

واشنگٹن: ان دنوں امریکا میں موجودہ اور سابق صدور اور نائب صدور کے گھروں سے کلاسیفائیڈ دستاویزات برآمد ہونے کا ایک سلسلہ جاری ہے، ایسے میں آپ کے لیے یہ خبر بھی حیران کن ہوگی کہ ایک بار اسی طرح کی خفیہ امریکی دستاویزات کا ایک پلندہ ایک اسکول طالبہ کے ہاتھ لگ گیا تھا۔

خبر رساں ایجنسی اے پی کے مطابق یہ 1984 میں موسم سرما کا ایک دن تھا، جب پٹسبرگ کی ایک عمارت میں خفیہ سرکاری دستاویزات سے بھرا ایک بریف کیس دکھایا گیا، جو ایک ایسے شخص نے اٹھا رکھا تھا جس کے پاس یہ یقینی طور پر نہیں ہونا چاہیے تھا۔

یہ شخص دراصل ایک 13 سالہ طالبہ کرسٹن پریبل تھی، آٹھویں جماعت کی یہ طالبہ اپنے اسکول پریزنٹیشن کے لیے یہ خفیہ سرکاری دستاویزات اسکول لے کر گئیں تو سب حیران رہ گئے، طالبہ نے اپنے ’شو اینڈ ٹیل‘ پروجیکٹ کے لیے ان کاغذات کو بنیاد بنایا۔ اس پروجیکٹ میں طلبہ کو اپنی مرضی سے کسی چیز کا انتخاب کر کے اس کے متعلق بتانا ہوتا ہے۔

معلوم ہوا کہ کرسٹن پریبل کے والد نے یہ کاغذات کئی سال پہلے اپنے کلیولینڈ ہوٹل کے کمرے میں پائے تھے، اور وہ انھیں ایک یادگار کے طور پر گھر لے گئے تھے۔

اے پی نیوز نے موجودہ صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ اب ٹرمپ اور بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے ایک اور طرح کا ’شو اینڈ ٹیل‘ سامنے آیا ہے، جس میں ریاستی رازوں کو غلط طریقے سے استعمال کیا گیا، جس سے چار دہائیوں قبل کی اسکول طالبہ کے واقعے کی یاد تازہ ہو گئی ہے، اور جس سے پتا چلتا ہے کہ دوسرے صدور نے بھی ’محفوظ معلومات‘ کو کس طرح پھیلنے دیا ہے۔

گریڈ 8 کی طالبہ کے اس واقعے میں جو دستاویزات استعمال ہوئی تھیں، ان کا تعلق امریکی ڈیموکریٹ صدر جمی کارٹر سے تھا، ان کا ایک اور ایسا واقعہ ’ڈبیٹ گیٹ‘ کے نام سے بھی مشہور ہوا، دونوں واقعات میں خفیہ دستاویزات کے ساتھ لاپرواہی برتی گئی تھی۔ ’ڈبیٹ گیٹ‘ کے کاغذات وہ تھے جو جمی کارٹر نے 28 اکتوبر 1980 کو کلیولینڈ میں ریپبلکن حریف رونالڈ ریگن کے ساتھ مباحثے کے لیے تیار کیے تھے۔

Comments

- Advertisement -