کراچی : صوبہ سندھ کے نئے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ سندھ اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے میں بآسانی کامیاب رہے انہوں نے اپنی تقریر میں کرپشن سے پاک پر امن سندھ کے قیام کو اپنی پہلی ترجیع قرار دی۔
سندھ اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لے کر وزیر اعلیٰ کا منصب سنھبالنے والے سید مراد علی شاہ نہایت پُر اعتماد نظر اآئے،انہوں اسمبلی سے اپنے خطاب میں پیلپز پارٹ کی اعلیٰ قیادت ،صوبہ سندھ کی عوام اور اسمبلی ممبران کا شکریہ ادا کیا جن کی بدولت وہ اس منصب تک پہنچے۔
اپنی تقریر کے دوران اپنے والدین کے ذکر پر آبدیدہ ہو گئے،اُن کا کہنا تھا کہ اس مقام پر پہنچنے میں میرے والدین کی تربیت کا بڑا ہاتھ ہے،آج والد ہوتے ہو نہایت خوش ہوتے اور مجھے بھی فخر کا حساس ہوتا۔
اسی سے متعلق : سید مراد علی شاہ 88 ووٹ لیکر وزیراعلیٰ سندھ منتخب
اس موقع پر انہوں نے پیپلز پارٹی کی شہید چیئرمین بے نظیر بھٹو کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج سب زیادہ جس شخصیت کی کمی محسوس کررہا ہوں وہ میری محترمہ بے نظیر بھٹوہیں جو اب ہم میں نہیں ہیں،انہوں نے میری سیاسی تربیت کی میں ان کی قائدانہ صلاحیتوں سے فائدہ اُٹھاتا رہوں گا۔
اپنی ترجیحات سے اراکین اسمبلی کو آگاہ کرتے ہوئے نئے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ میرا نصب العین عوامی خدمت ،عوامی خدمت اور بس عوامی خدمت ہو گا یہی میری پہلی ترجیح ہے، ریاست کی اولین ذمہ داری امن و امان کو قائم رکھنا ہے جسے ہر چیز پر مقدم رکھا جائے گا اس کے علاوہ تعلیم کے شعبے میں ہنگامی بنیادوں اقدامات کی اشد ضرورت ہے جب کہ صحت کے شعبے میں ایسے اقدامات کرنا چاہتا ہوں کہ کہ ایک صحت مند ماں صحت مند بچہ جنم دے اور پھر اس کی صحت مند ماحول میں بہترین پرورش بھی کر پائے۔
سندھ کے نئے وزیر اعلی مزید کہا کہ صاف ستھرا کراچی،سر سبز تھر اور محفوظ سندھ میرا خواب ہے،ہر جگہ کرپشن کرپشن کی آوازیں آتی رہتی ہیں لیکن اب یہ ناسور ختم ہوتی بھی نظر آئے گی۔
انہوں نے اعلان کیا کہ وزیر اعلیٰ ہاوس کے دروازے ہر سیاسی جماعت کے لیے کھلے ہیں، سب سے ملوں گا اور سب کے مسائل حل کروں گا،میری کوشش ہوگی کہ کم از کم سے پروٹوکول رکھوں اور ایسے وقت آمد ورفت رکھوں جب ٹریفک کم ہوتا ہو تا کہ عوام الناس کو کوئی تکلیف نہ ہو۔
سید مراد علی شاہ نے میڈیا کا خصوصی شکر ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ میڈیا مثبت تنقید کرکے مجھے درست اطلاعات اور سمت کا تعین کرنے میں مد کرتی رہے گی، میں علی الصبح اُٹھنے کا عادی ہوں اور پیر سے صبح 9 بجے اپنے آفس میں ہوں گا جسے دیر سے آنے کی عادت ہے وہ ابھی سے خود سمجھ لے۔