تازہ ترین

اسرائیل کا ایران کے شہر اصفہان پر میزائل حملہ، امریکی میڈیا

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

گھر کے باہر پڑی برف کو ہٹانے کیلئے شہری کی انوکھی حرکت

کیو : یوکرین میں ایک شخص نے محض اس بات پر قتل کا اعتراف کیا کہ پولیس اس کے گھر کے سامنے پڑی برف ہٹانے کیلئے اقدامات کرے، پولیس کے پہنچنے پر معلوم ہوا کہ قتل کی کوئی واردات ہوئی ہی نہیں۔

یوکرین میں ایک شخص نے اس امید پر پولیس سے جھوٹ بولا کہ اس نے ایک شخص کو قتل کردیا ہے تاکہ پولیس جب اسے گرفتار کرنے آئے تو اس کے گھر کے سامنے سڑک پر پڑی برف صاف کردے۔

برطانوی اخبار گارڈین کی رپورٹ کے مطابق نے گزشتہ شام کو ایک شخص نے پولیس کو فون کرکے کہا کہ اس نے اپنی والدہ کے ساتھی کو قتل کردیا ہے۔

اس حوالے سے پولیس ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ اس شخص نے ساتھ ہی پولیس کو یہ بھی بتایا کہ جب وہ اسے گرفتار کرنے آئے تو اپنے ساتھ برف ہٹانے کے لیے بیلچہ بھی لے کر آئے کیونکہ اس کے علاوہ اس تک پہنچنے کا کوئی اور راستہ نہیں۔

پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ متعلقہ افسران اپنے ساتھ بیلچہ لے کر نہیں گئے تھے لیکن ایس یو وی گاڑی میں اس شخص کے گھر تک پہنچنے میں کامیاب رہے۔

وہاں پہنچنے کے فوراً بعد پولیس کو پتا چلا کہ جس شخص کے قتل ہونے کا فون پر کہا گیا تھا وہ زندہ اور سلامت ہے اور اس پر کسی نے حملہ نہیں کیا تھا۔

ترجمان نے بتایا کہ قاتل نے فوراً اعتراف کیا کہ اس نے جھوٹی کال کی تھی کیونکہ میونسپل سروسز کے اہلکاروں نے سنیچر کی صبح سڑک سے برف صاف تو کی تھی لیکن وہ اس سے مطمئن نہیں تھا۔

پولیس حکام کے مطابق فون کرنے والے شخص کو جھوٹی شکایت کرنے پر تین پاؤنڈ کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ حال ہی میں یوکرین میں شدید برفباری ہوئی ہے جس نے ملک کے بیشتر حصے کو 20 انچ تک برف سے ڈھک دیا ہے جس کے باعث وہاں کے مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

Comments

- Advertisement -