تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرناک نتائج آنا شروع، سائنسدانوں کا بڑا انکشاف

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ دنیا میں ہونے والی ماحولیاتی تبدیلیوں سے سمندر اور منجمد خطوں کو اس دور میں جتنا نقصان ہو رہا ہے اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا۔

محققین کے مطابق سمندروں کی سطح بلند ہو رہی ہے، برف پگھل رہی ہے اور انسانوں کی سرگرمیاں اور نقل و حرکت کے بڑھ جانے سے بہت سی جنگلی حیات اپنے مسکن تبدیل کرنے پر مجبور ہیں۔

اس حوالے سے ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ میں براعظم افریقہ کی طرف بڑھتی ہوئی آفات کی خوفناک منظر کشی کی گئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا میں ہونے والی موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرناک اثرات مرتب ہونا شروع ہوچکے ہیں، ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ افریقہ کے مشرقی گلیشیئرز دو دہائیوں میں غائب ہوجائیں گے۔

رپورٹ کے مطابق سال 2040 کی دہائی تک افریقہ کے تینوں ٹراپیکل برف کے میدان، تنزانیہ کا کلیمنجارو، کینیا کا ماؤنٹ کینیا اور یوگنڈا کا روینزوریس براعظم کی گرمی کی وجہ سے عالمی اوسط سے زیادہ تیزی سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔

کلمانجارو کا سب سے بڑا گلیشیر کلیمنجارو 2014 اور 2020 کے درمیان70 فیصد سکڑ گیا اور روینزوریس پہاڑوں کے گلیشیئرز اس کے بڑے پیمانے کا 90 فیصد کھوچکے ہیں۔

ماہرین کے مطابق گلیشیئرز ختم ہونے کی وجہ سے11 کروڑ 80 لاکھ غریب لوگوں کو شدید خشک سالی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جبکہ سیلاب یا شدید گرمی اور دیگر موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا ہوگا۔

جبکہ صدی کے وسط تک براعظم کی جی ڈی پی بھی تین فیصد تک کم ہوسکتی ہے۔ افریقہ کا گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں حصہ 4 فیصد سے بھی کم ہے اسے باوجود براعظم کے طویل عرصے سے موسمیاتی تبدیلی سے شدید متاثر ہونے کا امکان ہے۔

Comments

- Advertisement -