تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ماحولیاتی تبدیلیوں کا مل کر مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے: وزیر اعظم

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تغیراتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تمام متعلقہ وفاقی اور صوبائی اداروں میں بہتر کوآرڈینیشن کی ضرورت ہے۔

تفصیلات کے مطابق آج وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی برائے فلڈز کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں انھیں چیئرمین این ڈی ایم اے، میٹرلوجیکل ڈیپارٹمنٹ اور فلڈ کمیشن حکام سمیت چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز کی جانب سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

وزیر اعظم نے اجلاس میں کہا کہ ماحولیاتی تغیراتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تمام متعلقہ وفاقی اور صوبائی اداروں میں بہتر کوآرڈینیشن کی ضرورت ہے، انھوں نے چیئرمین این ڈی ایم اے کو ہدایت کی کہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر صوبہ سندھ اور صوبہ خیبر پختون خواہ میں نقصانات کا جائزہ لیا جائے تاکہ ریلیف سرگرمیوں کو مزید بہتر اور نقصانات کا ازالہ کرنے کے حوالے سے وفاق اور صوبائی حکومتیں مشترکہ طور پر حکمت عملی تشکیل دے سکیں۔

میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ اور فلڈ کمیشن حکام نے وزیرِ اعظم کو بتایا کہ حالیہ مون سون کے نتیجے میں اس سال ملک کے اکثر حصوں اور خصوصاً سندھ اور بلوچستان میں ماضی کی نسبت زیادہ بارشیں ہوئی ہیں، دریاؤں کی صورت حال کے حوالے سے بتایا گیا کہ اس وقت تمام دریاؤں میں درمیانے درجے کا بہاؤ ہے۔

وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ملک کے تمام ڈیم پانی سے مکمل طور پر بھر چکے ہیں جس کی بدولت پانی کی دستیابی کی صورت حال تسلی بخش رہے گی۔

متعلقہ حکام کی جانب سے بتایا گیا کہ قوی امید ہے کہ مون سون کا دورانیہ وسط ستمبر تک رہے گا، تاہم مزید سیلابی صورت حال کے پیدا ہونے کے امکانات بہت کم ہیں۔

Comments

- Advertisement -
عبدالقادر
عبدالقادر
عبدالقادر پچھلے 8برس سے اے آر وائی نیوز میں بطور سینئر رپورٹر خدمات انجام دے رہے ہیں، آپ وزیراعظم عمران خان اور حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف سے جڑی خبروں اور سیاسی معاملات پر گہری نظر رکھتے ہیں۔