بھارت میں شدید بارشیں جاری ہیں ہماچل پردیش میں تین مقامات پر بادل پھٹ پڑے جس کے نتیجے میں کئی افراد ہلاک جب کہ درجنوں زخمی ہوگئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ہماچل پردیش میں گزشتہ رات طوفانی بارشوں کے دوران شملہ، منڈی اور کلو کے علاقوں میں بادل پھٹ پڑے جس نے ان علاقوں میں تباہی مچا دی۔
کئی افراد شدید بارش اور سیلابی ریلوں میں بہہ کر ہلاک جب کہ 50 سے زائد لاپتہ ہونے کی اطلاعات ہیں جب کہ درجنوں مکانات گر جانے کے ساتھ گاڑیاں بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئیں۔
رپورٹ کے مطابق متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں شروع کر دی گئی ہیں اور اب کئی لاشوں کو برآمد کر لیا گیا ہے۔ آئی ٹی بی پی کے ساتھ این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف بھی امدادی کاموں میں مصروف ہیں اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی جا رہی ہے۔
ملانا ون اور ملانا ٹو پاور پراجیکٹس کو کلّو ضلع کے ملانا نالے میں شدید بارش کے بعد بادل پھٹنے سے بھاری نقصان پہنچا ہے۔ وائرل ویڈیو میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ ڈیم ٹوٹ گیا ہے۔ شدید بارش کی وجہ سے پاروتی ندی میں پانی کی سطح خطرے کے نشان سے بڑھ گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ضلع کلّو کی تمام ندیاں بہہ رہی ہیں۔
کرپن کھڈ میں بادل پھٹنے کی وجہ سے دریا میں آئی طغیانی سنگھ گڑھ سے لے کر باگی پل تک سب کچھ بہا لے گئی۔ قرب وجوار کے رہنے والے سینکڑوں افراد رات کی تاریکی میں اپنی جان بچانے کے لیے بھاگے۔ دو نیپالی شہریوں سمیت ایک ہی خاندان کے پانچ افراد لاپتہ ہیں
شملہ ضلع کے رام پور میں جھکھڑی کے سمیج کھڈ میں ہائیڈرو پروجیکٹ کے قریب بادل پھٹنے سے 33 افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات ہے۔
شملہ شہر کے قریب میہلی سے جنگا جانے والی سڑک پر صبح کے وقت لینڈ سلائیڈنگ کا واقعہ پیش آیا، اس واقعے میں کوئی جانی یا مالی نقصان تو نہیں ہوا، تاہم ایک کثیر المنزلہ عمارت سمیت کئی دوسرے مکانات بھی لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے خطرے کی زد میں آ چکے ہیں۔
ہماچل پردیش کے وزیراعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ہمراہ متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا ہے۔