تازہ ترین

کندھ کوٹ: گھر میں راکٹ پھٹنے سے 4 بچوں سمیت 7 افراد جاں بحق، 6 زخمی

کندھ کوٹ: کچے کے علاقےشاہ علی سبزوئی میں گھر...

غیر قانونی افغان باشندے پاکستان میں متعدد جرائم کی بڑھتی شرح کی اہم وجہ قرار

اسلام آباد : غیرقانونی افغان باشندوں کو پاکستان میں...

نواز شریف کی واپسی پر قانون کے مطابق عمل ہوگا، نگراں وزیراعظم

لندن: نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ...

چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا

اسلام آباد: سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک...
Array

متاثرین کی بحالی کے لیے 200 ارب سے زائد درکار ہوں گے، وزیر اعلیٰ بلوچستان

کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ صوبے میں متاثرین کی بحالی کے لیے 200 ارب سے زائد درکار ہوں گے، وزیر اعظم نے 10 ارب روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں گزشتہ روز وزیر اعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے سینئر صحافیوں سے ملاقات کی، جس میں انھوں نے صحافیوں سے سیلاب کی صورت حال پر بات چیت کی۔

بزنجو نے کہا وزیر اعظم اور پاک فوج بھرپور معاونت کر رہے ہیں، وزیر اعظم نے 10 ارب روپے دینے کا اعلان کیا ہے، لیکن متاثرین کی بحالی کے لیے 200 ارب سے زائد درکار ہوں گے۔

وزیر اعظم کا بلوچستان کے لیے 10 ارب روپے کا اعلان

صحافیوں سے گفتگو میں عبدالقدوس بزنجو نے اپنے بارے میں دل چسپ گفتگو بھی کی، کہا لوگ بلاوجہ کہتے ہیں کہ میں سو رہا ہوتا ہوں، میں کہتا ہوں سوتے ہوئے اتنا کام کر رہا ہوں اگر جاگ گیا تو کیا ہوگا؟ انھوں ںے مزید کہا کہ لوگ پاگل ہیں جو ہر وقت سونے والے کو وزیر اعلیٰ اور پارٹی صدر بنائیں گے؟

انھوں ںے کہا بلوچستان میں 2010 کے سیلاب سے 100 گنا زیادہ تباہی ہوئی ہے، اتنی تباہی ہے کہ حکومت کا ہر ایک شخص تک پہنچنا مشکل ہے، لوگ کھلے آسمان تلے بیٹھے ہیں اور ہمارے پاس دینے کے لیے ٹینٹ نہیں ہیں۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ ٹینٹ نہ ملنے کے سلسلے میں مالی مسئلہ نہیں بلکہ حکومت کو مارکیٹ سے ٹینٹ نہیں مل رہے ہیں۔

انھوں نے کہا زمینی اور ریلوے رابطے معطل ہونے سے آئندہ دن مشکل ہیں، عبدالقدوس بزنجو نے وی آئی پی دوروں سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ان سے ریلیف آپریشن میں رکاوٹ آتی ہے، وزیر اعظم کو بھی کہا تھا کہ آپ کا دورہ مشکلات پیدا کرتا ہے۔

قدوس بزنجو نے یہ بھی کہا کہ کوئٹہ میں بارش نے وہاں نقصان پہنچایا ہے جہاں زمینیں قبضہ ہوئی ہیں۔

Comments

- Advertisement -