پشاور : وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمودخان نے افضل کوہستانی کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پشاور کو ملزمان کےخلاف کارروائی کاحکم دے دیا، گذشتہ روز افضل کوہستانی کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمودخان نے افضل کوہستانی قتل کا نوٹس لے لیا اور آئی جی پشاور کو ملزمان کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔
افضل کوہستانی کےقتل کامقدمہ تھانہ کینٹ میں درج
دوسری جانب افضل کوہستانی کےقتل کامقدمہ تھانہ کینٹ میں درج کرلیا گیا ، مقدمےمیں قتل اوراقدام قتل کی دفعات شامل کی گئی ہے جبکہ مقدمےمیں نامزدافضل کوہستانی کا بھانجافیض الرحمان کو گرفتار کرلیا ہے۔
ایس پی انویسٹی گیشن عزیز آفریدی ایبٹ آباد کا کہنا ہے کہ عینی شاہدین کی نشاندہی پر افضل کوہستانی کو فائرنگ کرکے قتل کرنے والے ملزم کو اسلحہ سمیت گرفتارکیاہے، افضل کوہستانی کی ایبٹ آبادمیں موجودگی سےمتعلق پولیس کوعلم نہیں تھا۔
اد رہے گذشتہ روز کوہستان میں غیرت کےنام پرقتل ہونے والی پانچ لڑکیوں کوانصاف دلانےکی خواہش رکھنےوالامدعی افضل کوہستانی کوایبٹ آبادکےعلاقے گامی اڈاکےقریب فائرنگ کانشانہ بنا کر قتل کردیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں : ایبٹ آباد میں فائرنگ، کوہستان ویڈیو اسکینڈل کا مرکزی کردار جاں بحق
افضل کوہستانی کے دوبھائی اورپانچ خواتین کوپہلےہی قتل کیاجاچکاہے۔
واضح رہے 2012 میں کوہستان ویڈیو اسکینڈل سامنےآیا تھا ، جس میں ایک شادی کی تقریب میں کچھ لڑکیوں کو رقص کرتے اور تالیاں بجاتے دیکھا جاسکتا تھا، مقامی شخص افضل کوہستانی نےدعویٰ کیاتھاکہ ویڈیومیں نظر آنے والی لڑکیاں کوذبح کرکےقتل کردیاگیا ہے۔
اسوقت کےچیف جسٹس نےواقعہ کا ازخود نوٹس لیا اور کمیشن قائم کیا، کمیشن کی رپورٹ میں لڑکیوں کو زندہ قراردیامگرانسانی حقوق کے کارکنان نے رپورٹ سےاختلاف کیااورواقعہ کی مکمل انکوائری کرنےکی درخواست دائرکی، جس پرسپریم کورٹ نے تحقیقاتی کمیشن قائم کیا۔
کمیشن نےاپنی رپورٹ میں لڑکیوں کے زندہ ہونےکےحوالےسےشکوک کااظہار کرتےہوئےفارنزک تحقیقات کی تجویز دی ، جس پر سرپم کورٹ نے پولیس کوحکم دیارپورٹ کی روشنی میں تحقیقات مکمل کرکےعدالت میں رپورٹ پیش کرے۔
تین ماہ قبل سپریم کورٹ کے حکم پرپولیس نے واقعہ میں ملوث نو ملزمان کوگرفتار کرکےعدالت میں پیش کیا گیا اور گرفتارملزمان نے لڑکیوں کے قتل کا اعتراف کیا تھا۔