منگل, دسمبر 3, 2024
اشتہار

چینی قونصل خانے پرحملہ، وزیراعلیٰ سندھ کا بلوچستان حکومت سے رابطےکا فیصلہ

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے چینی قونصلیٹ پر ہونے والے حملے کی فوری تحقیقات اور سہولت کاروں کی گرفتاری کا حکم دیتے ہوئے شہید ہونے والے اہلکاروں کے اہلخانہ کا خیال رکھنے کی ہدایت کردی۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق ہنگامی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ نے کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن مزید تیز کرنے کی ہدایت کی۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے چینی قونصلیٹ پر حملے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کے خاندان کا بھرپور خیال رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ زخمی ہونے والے پرائیوٹ سیکیورٹی گارڈ کا بھی خیال رکھا جائے۔ چینی قونصلیٹ پر حملے کی ابتدائی رپورٹ وزیر اعلیٰ سندھ کو پیش کردی گئی۔

- Advertisement -

رپورٹ کے مطابق واقعے میں ملوث 3 حملہ آوروں میں سے ایک کی شناخت ہوگئی، مذکورہ حملہ آور حکومت بلوچستان کا ملازم ہے۔ حملہ آورعبد الرازق ولد دین محمد کا تعلق خاران سے ہے۔

رپورٹ کے بعد سندھ حکومت نے بلوچستان حکومت سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے جس میں حملہ آوروں سے متعلق معلومات شیئر کی جائیں گی۔

اجلاس میں آئی جی سندھ نے وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ تینوں حملہ آوروں کی شناخت ہوگئی۔

وزیر اعلیٰ نے استفسار کیا کہ حملہ آور کہاں سے آئے؟ کلفٹن تک کیسے پہنچے، راستے میں چیکنگ کیوں نہیں کی گئی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم کہاں کوتاہی کر رہے ہیں نشاندہی کی جائے۔ یہ کیسے ممکن ہوا کہ دہشت گرد اپنی کارروائیاں کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے بہترین قسم کی تحقیقات چاہئیں جس میں ہر چیز واضح ہو۔ اس قسم کے واقعات سے نمٹنے کے لیے ایس او پی بنانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) اور ساؤتھ پولیس اس واقعے کی تحقیقات کریں گے۔ واقعے میں ملوث سہولت کاروں کو بھی ہرصورت گرفتار کیا جائے۔

خیال رہے کہ آج صبح پیش آنے والی بزدلانہ کارروائی میں 4 دہشت گردوں نے چینی قونصل خانے پر حملہ کیا، تاہم سیکیورٹی پر مامور 2 پولیس اہلکاروں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر دہشت گردوں کے مذموم عزائم ناکام بنا دیے۔ فورسز کی کارروائی میں 3 دہشت گرد جہنم واصل کردیے گئے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں