گھوٹکی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ کے لوگوں کے ساتھ دشمنی کی جارہی ہے، سندھ حکومت وفاق سے اپنا حق لے کر رہے گی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے گھوٹکی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ سندھ کے وسائل کو چھیننے کی کوشش کی جارہی ہے۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کےہتھکنڈوں سےگھبرانےوالےنہیں ہیں، ہماری قیادت کوتوالیکشن ہی نہیں لڑنےدیاگیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے تھے کہ نوازشریف کوسندھ پسند نہیں تھا،عمران خان کواس سےزیادہ سندھ پسند نہیں آرہا۔ جولوگ کہتےتھے کہ سندھ پرقبضہ کریں گےوہ سندھ سےبھاگ گئے۔
مراد علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی قیادت متحد اور مضبوط ہے، سندھ حکومت اپناحق وفاقی حکومت سے لے کردکھائےگی۔
تحریک انصاف نے وزیراعلیٰ سندھ سے استعفیٰ مانگ لیا
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے تھرمیں کوئلےسے توانائی پیدا کرنے کا پلانٹ بنایا تو وہاں کے لوگوں کو اس کا مالک بنایا۔ کول مائننگ سائٹ کے لیے جو دیہات ہٹائے گئے، انہیں پہلے 11 سو اسکوائرفٹ پرگھر بنا کر دیے گئے، وہاں کے عوام کو روزگار دیا گیا۔
سندھ حکومت ایس ایس جی سی کوگاؤں اور دیہاتوں میں گیس کی فراہمی کے لیے قرضہ دیتی ہے، ایس ایس جی سی کہتی ہے کہ قرضہ واپس نہیں کرسکتے،گرانٹ میں بدل دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کی خاطر یہ بھی کرنےکوتیارہیں، لیکن سندھ کے معدنیات پرآئینی طورپرحق سندھ کاہے، وہ لےکرہی رہیں گے۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی رہنما خرم شیرزمان نےآج صبح وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل میں شامل ہونے کے بعد ان سے استعفے کا مطالبہ کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پانچ سال پیپلز پارٹی کی حکومت ختم ہونے کا انتظار نہیں کرسکتے، تحریک انصا ف سندھ میں حکومت بنانے جارہی ہے۔
آج صبح وفاقی حکومت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں نامزد 172 افراد کے نام ای سی ایل میں ڈال دیے تھے، ان افراد میں سابق صدر آصف علی زرداری ، فریال تالپور، بلاول بھٹو زرداری، مراد علی شاہ، قائم علی شاہ سمیت پیپلز پارٹی کے متعدد رہنماؤں کے نام شامل ہیں۔