تازہ ترین

سرکاری ملازمین کے لئے خوشخبری: حکومت نے بڑی مشکل آسان کردی

اسلام آباد: حکومت نے اہم تعیناتیوں کی پالیسی میں...

ضمنی انتخابات میں فوج اور سول آرمڈ فورسز تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد : ضمنی انتخابات میں فوج اور سول...

طویل مدتی قرض پروگرام : آئی ایم ایف نے پاکستان کی درخواست منظور کرلی

اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے...

ملک میں معاشی استحکام کیلئےاصلاحاتی ایجنڈےپرگامزن ہیں، محمد اورنگزیب

واشنگٹن: وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک...

بلاول بھٹو اسی سال وزیر اعظم پاکستان بنیں گے، مراد علی شاہ

کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے رواں سال وزیر خارجہ و چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے وزیر اعظم پاکستان بننے کی پیشگوئی کر دی۔

سندھ اسمبلی میں جاری اجلاس میں اپوزیشن کو مخاطب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ تم بھی اِدھر ہو اور ہم بھی ادِھر ہیں، بلاول بھٹو زرداری 2023 میں وزیر اعظم بنیں گے، یہ طنزیہ ہنستے رہیں گے اور پورا ملک بلاول کو ووٹ دے گا۔

گزشتہ ماہ سابق صدر آصف علی زرداری نے نواب شاہ میں زرداری قبیلے کے افراد اور منتخب بلدیاتی نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے اپنی خواہش کا اظہار کیا تھا کہ اپنی زندگی میں بلاول کو وزیر اعظم دیکھنا چاہتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب ہماری حکومت آئی گی تو لوگوں کو ماضی کی طرح روزگار فراہم کریں گے، میں نے آپ لوگوں کے لیے بہت کچھ کیا، آپ میرے والد کے بعد میرے ساتھ رہے، اب آپ بلاول اور آصفہ کا بھی ساتھ دینا۔

سندھ اسمبلی میں ملک میں انتخابات بیک وقت کرانے کی قرارداد منظور

سندھ اسمبلی کے اجلاس میں ملک میں انتخابات بیک وقت کرانے کی قرارداد منظور کی گئی جبکہ اس دوران پی ٹی آئی اس کی مخالفت نہیں کی۔

مراد علی شاہ نے اجلاس میں کہا کہ اپوزیشن نے قرارداد پر بات کرنے سے زیادہ غیر ضروری باتیں کی، اسمبلی کی مدت آئینی طور پر 5 سال کی ہوتی ہے، وزیر اعلیٰ کو اختیار ہے کہ اسمبلی توڑ دے لیکن ایسا کسی کے کہنے پر نہیں ہوتا، طریقہ کار ہے کہ استعفیٰ دینے والا اسپیکر کے سامنے اپنا استعفیٰ دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں پی ٹی آئی والے ایک تصویر پر جوتے مار رہے تھے، اس لیے ایک ہی وقت انتخابات چاہتے ہیں تاکہ نفرت کے نعرے نہ لگیں، سابق وزیر اعلیٰ پنچاب کہتے تھے کہ 90 فیصد افراد اسمبلی توڑنے کے حق میں نہیں، اس کے باوجود ایک شخص کے کہنے پر اسمبلی توڑی گئی۔

Comments

- Advertisement -