تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

’جرائم پیشہ کی سیاسی سرپرستی کون کر رہا ہے؟ مجھے بتائیں ابھی سیدھا کرتا ہوں‘

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے ک منظم جرائم پیشہ افراد کی کہاں پر سیاسی سرپرستی ہورہی ہے؟ مجھے بتائیں میں ابھی اسے سیدھا کرتا ہوں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے گھوٹکی واقعے میں شہید پولیس افسران اور اہلکاروں کی فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو کی جہاں انہیں صحافیوں کی جانب سے سخت سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔

ایک صحافی نے ان سے سوال کیا کہ منظم جرائم پیشہ افراد کو سیاسی افراد کی سرپرستی حاصل ہے؟ اس سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ کہاں پر سیاسی سرپرستی ہے؟ مجھے بتائیں ابھی اسے سیدھا کرتا ہوں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ اچھے اوربرے لوگ ہر جگہ ہوتے ہیں، اگر کوئی سیاستدان جرائم پیشہ افراد سے ملا ہوا ہے تو اس سے بھی مجرم کی طرح نمٹا جائے گا۔

ایک اور صحافی نے سوال کیا کہ آپ کا آئی جی پولیس خودمختار نہیں جس پر مراد علی شاہ نے کہا کہ آئی جی ساتھ ہی کھڑے ہیں، ان سے خود ہی پوچھ لیں کہ یہ خودمختار ہیں یا نہیں؟

علاوہ ازیں وزیراعلیٰ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کچے کےعلاقوں میں مسائل ہیں، کل بھی ہمارے جوان مغویوں کو چھڑانے گئے تو یہ واقع پیش آیا، کل ہمارے جو جوان شہید ہوئے ان کی فاتحہ کیلیے آیا ہوں، اپنی پولیس فورس کے ذریعے کچے کے علاقوں میں بھی امن قائم کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈاکوؤں کے پاس جدید ہتھیار ہیں جو اس ملک میں نہیں بنتے، اس کا سب کو جواب دینا ہوگا کہ یہ ہتھیار کیسے آتے ہیں، یہاں محافظوں پر ہتھیاروں کے استعمال پر پابندی ہے جب کہ ڈاکو آزاد ہیں۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہمیں قوانین پرنظر ثانی کرنی ہے، اپنی پولیس کو جدید ہتھیار دینے کی ضرورت ہے، پولیس کے مزید تھانے بنانے کی ہدایت کی ہے، حکومت کی پوری کوشش کرے گی ان علاقوں کو بھی محفوظ بنایا جائے۔

مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ جو بھی اہلکار کرائم میں ملوث ہوتا ہے اس کے خلاف کارروائی ہوتی ہے، گزشتہ ہفتے ہی ہم نے 200 اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی ہے۔

Comments

- Advertisement -