پشاور : وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے خیبر پختونخوا کے سرکاری اسکولوں میں داخلہ مہم 2019 کا باقاعدہ افتتاح کر دیا۔ داخلہ مہم کی تقریب ضم شدہ قبائلی ضلع خیبر کے شہید عبدالاعظم آفریدی ہائر سیکنڈری اسکول میں منعقد ہوئی.
تقریب میں وفاقی وزیر برائے مذہبی امور ڈاکٹر نور الحق قادری، وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود، مشیر تعلیم خیبر پختونخوا ضیاءاللہ بنگش اور مشیر برائے قبائلی اضلاع اجمل خان وزیر بھی موجود تھے۔
وزیراعلیٰ نے داخلہ مہم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل25(اے) کے تحت 8سے لے کر16سال تک کے بچوں کو مفت تعلیم کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے۔
اس سال داخلہ مہم میں آٹھ لاکھ بچوں کے داخلے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ محمود خان کا کہنا تھا کہ قوم کے بچوں کو بہترین اور معیاری تعلیم فراہم کریں گے اور داخلہ مہم کا جائزہ لینے کے لئے خیبر پختونخوا کے دیگر علاقوں کا خود دورہ کروں گا اوراس سلسلے میں ایجوکیشن آفسران سے باقاعدہ بریفنگ بھی لی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ منتخب بلدیاتی نمائندگان، علاقہ مشیران اپنے اپنے علاقے میں تمام بچوں کا داخلہ یقینی بنائے اور محکمہ تعلیم کے افسران اور اساتذہ کے ساتھ مل کر اس قومی مہم کو کامیاب بنائیں، وزیر اعلی نے کہا کہ جن بچوں کے والدین ان کوسکول میں داخل نہیں کرواتے میں خود ان کو اسکول میں داخل کراؤں گا۔
انہوں نے محکمہ تعلیم کے حکام کوہدایات جاری کیں کہ دور دراز علاقوں میں ڈیوٹی انجام دینے والے اساتذہ کے لیے الاؤنس اور دیگر مراعات کے لیے جامع حکمت عملی تیار کی جائے تاکہ اساتذہ اپنی ڈیوٹی احسن انداز میں سرانجام دے سکیں اور ڈیوٹی سے غفلت اور کوتاہی برتنے والوں کو قانون کے تحت قرار واقعی سزا دی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ نئے ضم شدہ اضلاع کی تعمیر و ترقی کے لئے علاقے کے عوام کے ساتھ مل کر اقدامات اٹھائے جائیں گے اور قبائلی عوام کی رائے کو اہمیت دی جائے گی۔