بدھ, مارچ 26, 2025
اشتہار

ناریل کے دودھ کا بڑا نقصان جانتے ہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

آج کل ناریل کے دودھ کی مانگ میں بہت اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے لیکن یہ انسانی صحت کے لیے نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے ماہرین صحت نے خبردار کر دیا ہے۔

دنیا بھر میں آج کل ڈیری کے ساتھ ویجیٹرین دودھ جس کو عرف عام میں ناریل کا دودھ بھی کہا جاتا ہے کی بڑی مانگ ہے اور اس کو انسانی صحت کے لیے مفید بھی قرار دیا جا رہا ہے لیکن کیا یہ انسانی صحت کے لیے مفید ہی ہے یا اس کے کچھ نقصانات بھی ہیں۔ اس بارے میں غذائی ماہرین نے خبردار کر دیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ناریل کا دودھ سیر شدہ چکنائی سے بھرپور ہوتا ہے جو مضر کولیسٹرول کے مقدار کو بڑھا سکتا ہے اور دل کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ لیکن اس قسم کی چکنائی میں حرارے (کیلوریز) بھرپور مقدار میں ہوتی ہے۔ کین میں آنے والے ناریل کے دودھ میں بغیر چھنے دودھ کی نسبت تین گنا زیادہ کیلوریز ہوتی ہیں۔

اس حوالے سے غذائی ماہر ٹرسٹا بیسٹ کہتی ہیں کہ ناریل کے دودھ میں شامل روغنی خصوصیت حراروں کی کھپت میں اضافہ کر سکتا ہے، اس کے علاوہ یہ دودھ چکنائی کی زیادتی کے سبب وزن بڑھانے اور میٹابولک نظام سست کرنے میں کردار ادا کر سکتا ہے۔ اگرچہ یہ چکنائی بنیادی طور پر سیر شدہ ہوتے ہیں جو قلبی صحت کو متاثر کر سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ بڑی مقدار میں حراروں کی کھپت وزن میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔ مزید یہ کہ ناریل کے دودھ میں موجود بھرپور غذائیت، کیلوریز کی مزید کھپت میں اضافہ کر سکتا ہے۔

اس سے قبل بھی ڈیری کے متبادل دودھ پر متعدد تحقیقات کی گئی ہیں جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ متبادل دودھ تین اجزا (یعنی پروٹین، کیلشیئم اور وٹامن ڈی) میں سے کم از کم ایک جز عموماً غذائیت میں کم ہوتا ہے، لیکن چکنائی یا دیگر اجزا کی مقدار زیادہ ہوسکتی ہے۔

واضح رہے کہ ڈیری فارمرز پہلے ہی مطالبہ کر رہے ہیں کہ ویجیٹرین دودھ پر سے ’دودھ‘ کا لیبل ہٹایا کیونکہ یہ غذائیت کے اعتبار سے ڈیری دودھ کے برابر نہیں ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں