کیمبرج: امریکی ریاست کیمبرج کے سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ عام طور پر دانتوں کی صفائی کے لیے استعمال ہونے والے ٹوتھ پیسٹ سے بڑی آنت کا کینسر ہو سکتا ہے۔
سائنسی جریدے ’’ سائنس ٹرانسلیشنل میڈیسن‘‘ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق چوہوں پر کیے گئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ عمومی طور پر دانتوں کی صفائی کے لیے استعمال ہونے والے ٹوتھ پیسٹ میں شامل ایک جز ’ٹرکلوسان‘ بڑی آنت کے زخم، سوزش حتیٰ کے کینسر کا باعث بن سکتا ہیں۔
[bs-quote quote=”عمومی طور پر دانتوں کی صفائی کے لیے استعمال ہونے والے ٹوتھ پیسٹ میں شامل ایک جز ’ٹرکلوسان‘ بڑی آنت کے زخم، سوزش حتیٰ کے کینسر کا باعث بن سکتا ہیں۔” style=”style-2″ align=”left”][/bs-quote]
میساچوسٹس انسٹیٹیوٹ کے پروفیسر گوڈنگ زہنگ کا کہنا ہے کہ تحقیق سے حاصل ہونے والے اعداد و شمار نہایت پریشان کن ہیں۔ اس سے قبل کی گئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ٹرکلوسان کی زیادہ مقدار معدے اور آنتوں کے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے لیکن حالیہ تحقیق نے اسے رد کرتے ہوئے ثابت کردیا ہے کہ ٹرکلوسان کی معمولی مقدار بھی بڑی آنت مین کینسر کا سبب بن سکتی ہے۔
تحقیقی مقالے کے شریک مصنف ہائیزیا یانگ کا کہنا تھا کہ ٹرکلوسان کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے جسے ہر عمر کے لوگ روزانہ کی بنیاد پر استعمال کرتے ہیں اس لیے نہایت ضروری ہے کہ ٹرکلوسان کے مضر اثرات پر مزید ریسرچ کی جائے اور لوگوں میں اس سے متعلق آگاہی پھیلائی جائے۔