اسلام آباد: مبینہ پاکستانی نژاد فرانسی شہری کے کاغزات کی عدم فراہمی پر فرانس کی جانب سے پاکستان سے سفارتی تعلقات متاثر ہونے کے انتباہ کو وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے مسترد کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ فرانس کا رویہ سفارتی آداب کے منافی ہے۔
تفصیلات کے مطابق مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ایک شخص محمد منشاء کو فرانسسی حکومت کی جانب سے پاکستان ڈی پورٹ کیے جانے کی اطلاعات ہیں، تاہم اس کے پاس سفری دستاویزات نامکمل ہیں،جس پر فرانس کی وزارتِ داخلہ نے فرانس میں تعینات پاکستانی سفیر سے محمد منشاء کی ملک بدری کے حوالے سے رابطہ کر کے 2 گھنٹے کے اندر محمد منشاء کے سفری دستاویزات کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔
فرانس میں پاکستان کے سفیر نے واضح کیا کہ متعلقہ شخص کے پاس مکمل سفری دستاویزات نہیں ہیں، اور اس کے پاکستانی ثبات ہونے تک پاسپورٹ جاری نہیں کر سکتے،جس پرفرانس کے وزارتِ داخلہ نے فرانس اور پاکستان کے سفارتی تعلقات ممتاثر ہونے کی دھمکی دے ڈالی۔
فرانس کی جانب سے سخت موقف اختیا کرنے پر فرانس میں پاکستانی سفیر نے وزیر داخلہ چوہدری نثار سے رابطہ کیا اورانھیں تمام صورتحال آگاہ سے کیا،جس کے بعد وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے موقف اختیار کیا کہ قومیت کی تصدیق کے بغیر کسی کو بھی پاکستانی پاسپورٹ جاری نہیں کیا جاسکتا۔
واضح رہے کہ محمد منشاء کئی سالوں سے فرانس میں رہائش پذیر ہے اور اس پر غیر اخلاقی اور مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔
وزارت داخلہ کے ترجمان نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ محمد منشاء کے پاکستانی ہونے یا نہ ہونے کے معاملے کو باریک بینی سے دیکھ رہے ہیں،مکمل تحقیقات سے قبل کسی کو بھی شہریت فراہم نہیں کی جا سکتی،حکومت کسی بھی دھمکی کوخاطر میں لائے بغیر قانون کے مطابق فیصلہ کرے گی۔
وزارتِ داخلہ کے ترجمان کے مطابق وفاقی وزیر چوہدری نثار نے کہا ہے کہ فرانس کی وزارت داخلہ منشاء کو ڈی پورٹ کرنا چاہتی ہے تو اس کی دستاویزات اور تمام تفصیلات پاکستان کو بھیجی جانی چاہئیں تاکہ پاکستانی قوانین کی روشنی میں اقدامات کیے جاسکیں۔
ساتھ ہی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے خبردار کیا کہ اگر پاکستانی قوانین کی خلاف ورزی کی کوشش کی گئی تو محمد منشاء کو اُسی فلائٹ سے واپس فرانس بھیج دیا جائے گا۔