میڈرڈ: موسمی تغیرات اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے باعث زمین اور اس پر سانس لیتی ہر نوع کی مخلوق کو اپنی زندگی اور بقا کے حوالے سے سنگین اور شدید نوعیت کے خطروں کا سامنا ہے۔
پاکستان کا شمار ان ملکوں میں ہوتا ہے جہاں ماحول کو خطرات اور آلودگی بڑھ رہی ہے۔ سن 2018 کے گلوبل کلائمٹ رسک انڈيکس ميں پاکستان کو ان ممالک کی فہرست ميں شامل کیا گیا تھا جو موسمی تبديليوں سے سب سے زيادہ متاثر ہوں گے۔
اسپین کے شہر میڈرڈ میں منعقدہ موسمی تبدیلیوں سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس میں اس سنگین مسئلے سے نمٹنے کے لیے مذاکرات 13 دسمبر تک جاری رہیں گے۔ اس کانفرنس میں دو سو کے قریب ممالک شریک ہورہے ہیں۔
کانفرنس کے آغاز سے قبل اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے بڑھتی ہوئی حدت کے ماحول پر تباہ کن اثرات سے دنیا کو خبردار کیا اور اس کے حل کے لیے کوششوں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اس کانفرنس میں سن 2015 ميں پيرس ميں طے پانے والے ماحولیاتی معاہدے کے چند پیچیدہ امور کو حتمی شکل دی جائے گی۔
اقوام متحدہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ موسمياتی تبديليوں کے اثرات سے بچنے کے ليے عالمی سطح پر کی گئی اب تک کی کوششيں ناکافی ہيں۔