تازہ ترین

اسرائیل کا ایران کے شہر اصفہان پر میزائل حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

’عوام کو کرونا ویکسینز دسمبر میں ملنا شروع ہوجائے گی‘

اسلام آباد: ماہر امراض سینہ ڈاکٹر شازلی منظور نے خوش خبری سنائی ہے کہ عوام کو کرونا ویکسنز دسمبر میں ملنا شروع ہوجائیں گی۔

اے آر وائی ںیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر شازلی منظور کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ملنے والی کرونا ویکسین کی قیمت 10 ہزار روپے کے قریب ہوگی، برطانیہ دسمبر میں ویکسین کی فراہمی کا آغاز کردے گا۔

اُن کا کہنا تھا کہ عوام کو ویکسین کی فراہمی کا سلسلہ دسمبر سے ہی شروع ہوجائے گا، جن لوگوں کو کرونا ہوچکا ہے انہیں ویکسین دینے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

دوسری جانب کرونا ٹاسک فورس کے سربراہ اور ممتاز کیمیا دان ڈاکٹر عطا الرحمان کا کہنا تھا کہ امریکا اور برطانیہ میں کرونا ویکسین کے کلینیکل ٹرائلز جاری ہیں، ہمارے لیے چین میں بنائی جانے والی ویکسین فائدہ مند ثابت ہوگی۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’حکومت نےکرونا ویکسین کے حصول کے لیےفنڈز مختص کردیے ہیں، پاکستان میں ویکسین آنے میں 4 ماہ کا عرصہ لگ سکتا ہے، اس وقت چین کی ویکسین کا کلینیکل ٹرائل پاکستان میں جاری ہے‘۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان میں یہ تحقیق کی جارہی ہے ایک شخص کو کتنی بار ویکسین دی جائے گی۔

ڈاکٹر عطا الرحمان کا کہنا تھا کہ ’اگر مکمل لاک ڈاؤن نافذ نہ کیا گیا تو وائرس تیزی سے پھیل سکتا ہے مگر مسئلہ یہ بھی ہے کہ اگر مکمل لاک ڈاؤن کیا تو غریب عوام مرجائیں گے، غیر ضروری نقل و حرکت کو روکنے اور عوام کو پابند کرنے کے لیے حکومت کو فوری طور پر دفعہ 144 نافذ کردینی چاہیے کیونکہ اگر وائرس پھیلا تو یہ آگ سے زیادہ تیزی سے بڑھے گا اور پھر اس پر قابو پانا مشکل ہوجائے گا۔

کرونا کی شدت  اور تبدیلی کا انکشاف

ڈاکٹر شازلی منظور کا کہنا تھا کہ کرونا کی دوہسر لہر پہلی سے زیادہ خطرناک اور شدید ہے کیونکہ بہت زیادہ کیسز سامنے آرہے ہیں، اسلام آباد کے اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز اور بیڈز کی قلت ہوگئی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس اب اپنی شکل تبدیل کرنے کے ساتھ زیادہ شدت اختیار کررہا ہے اسی وجہ سے علامات بھی تبدیل ہورہی ہیں۔

ڈاکٹر عطا الرحمان کا کہنا تھا کہ کروناکی شکل تبدیل ہوچکی ہے، اس لیے وہ اب زیادہ شدت سےحملہ کررہا ہے اور مریضوں کو مختلف علامات سامنے آرہی ہیں۔

Comments

- Advertisement -