تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

وزیراعظم شہباز شریف آج چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی سے اہم ملاقات کریں گے

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف اور چیف جسٹس سپریم...

کورونا سے متاثرہ بچوں میں کیا علامات ہوتی ہیں ؟ نئی تحقیق

عالمی وبا کورونا وائرس سے دنیا بھر میں بڑوں کے ساتھ بچوں کی بھی ایک بہت بڑی تعداد متاثر ہوئی ہے اور ان میں سے کچھ کو پیچیدگیوں کی وجہ سے اسپتال میں داخل بھی ہونا پڑا ہے۔

امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے بچوں میں اکثر بیماری کی کسی قسم کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں جبکہ ایک تخمینے کے مطابق کوویڈ 19 کے شکار ایک تہائی افراد میں بیماری کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔

یالے اسکول آف میڈیکل ہیلتھ کی اس تحقیق میں اپریل2021 تک شائع ہونے والی 350 سے زیادہ تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا کا منظم تجزیہ کرکے یہ نتیجہ نکالا گیا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ معمر افراد یا پہلے سے کسی بیماری سے متاثر لوگوں کے مقابلے میں بچوں میں کوویڈ کی بغیر علامات والی بیماری زیادہ عام ہوتی ہے۔

تحقیقی ٹیم کے تخمینے کے مطابق 46.7 فیصد مریض بچوں میں کسی قسم کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔ محققین نے بتایا کہ یہ نتائج اس لیے بھی زیادہ تشویشناک ہیں کیونکہ بچے کسی محدود جگہ پر اپنی عمر کے بہت زیادہ بچوں کے ساتھ تعلیمی اداروں میں قریب رہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسکولوں کی انتظامیہ اگر علامات کی مانیٹرنگ تک محدود رہتی ہے تو بغیر علامات والے مریض بچوں سے کوویڈ 19 کے سپر اسپریڈر ایونٹس کا خطرہ بھی بڑھ سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بغیر علامات والے مریض بھی وائرس کو دیگر تک منتقل کرسکتے ہیں جس کے باعث فیس ماسک کا استعمال بہت اہمیت اختیار کرجاتا ہے، بالخصوص تعلیمی اداروں کے کھلنے پر۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے پی اے این ایس میں شائع ہوئے، مذکورہ نتائج اس وقت سامنے آئے ہیں جب اگست 2021 کے آغاز میں ایک امریکی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ کوویڈ سے متاثر بچے اس وائرس کو اپنے گھر میں دیگر افراد میں منتقل کرسکتے ہیں۔

طبی جریدے نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسین میں شائع تحقیق میں گزشتہ سال موسم گرما میں امریکی ریاست جارجیا میں ایک سلیپ اوے کیمپ میں شریک کرنے والے بچوں سے ان کے گھروں میں کورونا کے پھیلاؤ کی جانچ پڑتال کی گئی۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کیمپ میں شریک بچوں نے گھر واپسی پر کووڈ کو گھر والوں تک منتقل کردیا۔ محققین نے کہا کہ تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ اسکول جانے کی عمر کے بچوں سے گھر کے افراد میں کورونا بہت آسانی سے پھیل سکتا ہے اور بالغ افراد کو بیماری کے باعث ہسپتال میں بھی داخل ہونا پڑ سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جن گھروں میں بچوں سے لوگوں تک بیماری منتقل ہوئی وہاں گھر کے آدھے افراد اس بیماری کے شکار ہوئے۔ محققین نے کہا کہ بچوں سے وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کو سماجی دوری اور فیس ماسک کے استعمال سےکم کیا جاسکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -