تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

کورونا وائرس : کویتی حکام نے کرفیو سے متعلق اہم اعلان کردیا

کویت سٹی : عالمی وبا کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے سدباب کیلئے کویت حکومت نے فی الوقت جزوی یا کل کرفیو کے بارے میں عوام کو آگاہ کردیا۔

اس حوالے سے حکومتی ترجمان طارق المزرم کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا مقابلہ کرنے کے لئے تمام آپشنز صحت حکام کی ترجیحات میں شامل ہیں۔

حکومتی مواصلات مرکز کے سربراہ اور حکومت کویت کے سرکاری ترجمان طارق المزرم نے کوویڈ 19 وائرس کا مقابلہ کرنے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات میں زیادہ سے زیادہ حد تک اضافے کے امکانات کا اشارہ کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ فی الوقت جزوی یا کل کرفیو کے بارے میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔

طارق المزرم نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ کوویڈ 19 وائرس کے پھیلاؤ کا مقابلہ کرنے کے لئے تمام آپشنز صحت کے حکام کی میز پر موجود ہیں۔

ایک پریس بیان میں المزرم نے افواہوں سے دور رہنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہر ایک کو صحت کی ضروریات پر عمل پیرا ہونے اور سرکاری ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات پر ہی انحصار کرنا چاہئے۔

اس سلسلے میں قابل اعتماد ذرائع نے 23 فروری بروز منگل شام 7 بجے سے صبح 7 بجے تک 21 دن کی مدت کے لئے ملک بھر میں جزوی کرفیو نافذ کرنے کے ارادے کے بارے میں بھی اشارہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ نے مختلف اداروں اور ایجنسیوں سے خطاب کیا جن کی کرفیو کے اوقات میں ضرورت ہوتی ہے اور وہ کرفیو کے اوقات میں موجود رہتے ہیں۔

انہوں مطالبہ کیا کہ وہ اجازت نامے جاری کرنے کے خواہشمند افراد کے نام فراہم کریں تاکہ ان کے لئے اس سلسلے میں ضروری اقدامات اٹھائے جاسکیں۔ اسی کے ساتھ ذرائع نے اشارہ کیا کہ جو اجازت نامے پہلے جاری کیے گئے تھے ان کو دوبارہ استعمال کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کرفیو کی مدت کے آغاز سے نواصیب باڈر کو بند کرنے اور صرف دونوں بندرگاہوں میں طبی معائنے کے ضروری طریقہ کار اور قرنطینہ کے عمل کو انجام دینے کے لئے مناسب طبی عملے کی کمی کے پیش نظر صرف سالمی بارڈر کے داخلے کو کھلا چھوڑنے کے امکان کا عندیہ دیا۔

Comments

- Advertisement -