سعودی حکومت نے تمام تجارتی مراکز میں خرید و فروخت سے متعلق دکانداروں کو اہم ہدایات جاری کی ہیں، خلاف ورزی پر جرمانے اور گرفتاریاں بھی ہوسکتی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت داخلہ نے تجارتی مراکز کے اندر یا باہر ملازمین اور گاہکوں کی تعداد حد سے زیادہ بڑھ جانے پر جرمانے کی سزا مقرر کردی ہے۔
اس حوالے سے سعودی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ کسی بھی تجارتی مرکز یا دکان کے باہر مقررہ تعداد سے زیادہ گاہکوں کی بھیڑ یا ملازمین کے اجتماع پر فی کس 5 ہزار ریال جرمانہ وصول کیا جائے گا، یہ جرمانہ تجارتی مرکز کے مالک یا ذمہ دار سے لیا جائے گا اور اس کی انتہائی حد ایک لاکھ ریال تک ہوگی۔
وزارت داخلہ کے مطابق اگر کسی کے یہاں تقریب میں مقررہ حد سے زیادہ لوگ شریک ہوں گے تو بھی میزبان سے ہر ایک مہمان پر5ہزار ریال جرمانہ وصول کیا جائے گا اور اگر خلاف ورزی دوسری بار کی گئی تو پھر فی کس جرمانہ دس ہزار ریال ہوگا۔
وزارت داخلہ متنبہ کیا کہ تیسری بار خلاف ورزی پر جرمانہ مزید بڑھا دیا جائے گا اور تجارتی مرکز کے ذمہ دار پر فرد جرم عائد کرکے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کردیا جائےگا۔
اس کے علاوہ کسی تقریب میں حد سے زیادہ شرکت کرنے والوں اور میزبان پر بھی تیسری بار خلاف ورزی پر فرد جرم عائد کی جائے گی اور پبلک پراسیکیوشن کی تحویل میں دے دیاجائے گا۔
وزارت داخلہ نے تنبیہ کی ہے کہ نجی ادارے کو پہلی خلاف ورزی دہرانے پر تین ماہ کے لیے بند کیا جائے گا اور تیسری بار
خلاف ورزی پر چھ ماہ کے لیے ادارہ سیل کردیا جائے گا۔
اگر خلاف ورزی کرنے والا غیرملکی ہوگا تو اسے سعودی عرب سے بے دخل کرکے بلیک لسٹ کردیا جائے گا۔ بے دخلی سزا پر عمل درآمد کے بعد ہوگی۔
وزارت داخلہ نے سعودی شہریوں اور غیرملکیوں سے اپیل کی ہے کہ اگر وہ نجی اداروں یا تقریبات میں مذکورہ خلاف ورزیاں ریکارڈ کریں تو ٹول فری 999 پر رابطہ کرکے اس کی اطلاع دیں، یہ نمبر تمام علاقوں کے لیے مؤثر ہے تاہم مکہ ریجن کے لیے 911 نمبر خاص ہے۔