عالمی بینک نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث پاکستان سیمت جنوبی ایشیا کو لاحق خطرات پر رپورٹ جاری کردی۔ جنوبی ایشیا کی شرح نمو توقعات سے کہیں کم رہنے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کا پھیلاؤ پر عالمی بینک کی جانب سے رپورٹ جاری کردی گئی۔ رپورٹ کے مطابق رواں سال پاکستان کی شرح نمو منفی رہنے کا امکان ہے اگلے سال ایک فیصد سے بھی کم اور دو ہزار بائیس میں تین اعشاریہ دو فیصد تک پہنچنے کا تخمینہ ہے۔
عالمی بینک کے مطابق کورونا وائرس سے پاکستان کا بجٹ خسارہ آٹھ اعشاریہ سات سےساڑھے نو فیصد تک پہنچ سکتا ہے۔ قرضوں کاحجم اور بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ بڑھ سکتا ہے، کورونا وائرس کے باعث پاکستان میں سرمایہ کاری میں کمی کا خدشہ ہے، سرمایہ کاری میں کمی، ڈالرکی قدر بڑھانےکاباعث بنے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے پاکستان کو دوست ممالک کے قرضے واپس کرنے مشکلات پیش آئیں گی، رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ حکومت پاکستان کی اولین ترجیح کم آمدنی والے طبقے کا ریلیف ہونا چاہئے۔
اس کےعلاوہ پاکستان کو اصلاحات کے ذریعے سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش بنایا جاسکتاہے۔ عالمی بینک نے کورونا وائرس کی وجہ سے جنوبی ایشیا کی معیشت میں تنزلی کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ معیشت کی رفتار اندازوں سے چار فیصد کم رہے گی۔ رواں سال جنوبی ایشیا کی معاشی شرح ایک اعشاریہ آٹھ سے دواعشاریہ آٹھ فیصد رہنے کا امکان ہے۔