تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

کرونا صورت حال، پاکستان نے سفری پابندیاں‌ عائد کردیں، مسافروں کا داخلہ مکمل بند

کراچی: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی تجویر پر ڈائریکٹر فضائی ٹرانسپورٹ نے کیٹیگری سی میں شامل ممالک کے مسافروں کی آمد پر مکمل پابندی عائد کردی۔

کرونا وائرس کی تیسری لہر اور بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) نے بیرونِ ملک سے آنے والے مسافروں پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا۔

این سی او سی کی جانب سے کیے جانے والے فیصلے کے پیش نظر ڈائریکٹر ایئر ٹرانسپورٹ عرفان صابر نے پابندی کا نوٹی فکیشن جاری کیا، جس میں ممالک کو تین حصوں (کیٹیگریز) میں تقسیم کیا گیا ہے۔

کیٹیگری اے میں آسٹریلیا، چین، جاپان، سعودی عرب، نیپال، سری لنکا فجی مراکو اور ویت نام سمیت 20 ممالک شامل ہیں، جہاں سے آنے والے مسافروں کے لیے کرونا ٹیسٹ لازمی نہیں ہے۔

کیٹیگری بی میں شامل ممالک سے آنےوالوں کو سفرسے 72 قبل کرونا ٹیسٹ لازمی کرانا ہو گا اور انہیں ایئرپورٹ پر پی سی آر ٹیسٹ کی رپورٹ دکھانا ہوگی۔

اسی طرح سی کیٹیگری میں شامل تمام مسافروں کی پاکستان آمد پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے، مذکورہ ممالک سے پاکستانی شہری بھی وطن واپس نہیں آسکیں گے۔

نوٹی فکیشن میں بتایا گیا ہے کہ سی کیٹیگری میں شامل ممالک سے آنے والے مسافروں کو 23 مارچ سے پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ان ممالک میں جنوبی افریقہ، اور تنزانیہ سمیت 12 ممالک شامل ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا کی تیسری لہر کے بعد کیسز میں ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، کرونا کے مثبت کیسز کی ہفتہ وار شرح 8.76 فیصد کی خطرناک حد تک پہنچ گئی۔

ڈائریکٹر جنرل آفیسر اسلام آباد کے مطابق 11 سے 17 جنوری کے دوران کرونا کیسز کی ہفتہ وار شرح 2.47 فیصد تھی جبکہ فروری کے پہلے ہفتے میں یہ شرح 1.57 فیصد کے قریب تھی۔

Comments

- Advertisement -
محمد صلاح الدین
محمد صلاح الدین
محمد صلاح الدین اے آروائی نیوز سے وابستہ سینئر صحافی ہیں اور ایوی ایشن سے متعلقہ امور کی رپورٹنگ میں مہارت رکھتے ہیں