تازہ ترین

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

نئی قسم کا کرونا وائرس پہلے سے زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے، تحقیق

واشنگٹن : طبی ماہرین نے ایک تحقیقی مقالے میں دعویٰ کیا ہے کہ ایک نئی قسم کا تغیراتی کورونا وائرس پہلے سے زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے تاہم خوش قسمتی سے یہ متاثرہ افراد کو بیمار نہیں کر رہا ہے۔

نئی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لینے والی بیماری کا سبب بننے والا موجودہ وائرس اس اصل کورونا وائرس سے تین سے چھ گنا زیادہ تیز رفتاری سے پھیلتا ہے، جو ووہان سے پھیلنا شروع ہوا تھا۔

امریکی ریاست نارتھ کیرولینا کی ڈیوک یونیورسٹی کے محققین کا کہنا ہے کہ اس بات کے واضح ثبوت ملے ہیں کہ کورونا وائرس کی

ایک اور نئی شکل سامنے آئی ہے جو یورپ سے امریکہ تک پھیل گئی ہے۔

سائنسی جریدے سَیل میں شائع ہونے والی ایک تازہ ترین رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ کوویڈ 19 کی تبدیل شدہ شکل جو اس وقت دنیا کے لاتعداد انسانوں کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے، اس وبا سے کہیں زیادہ شدید اور مہلک ہے جس کا پھیلاؤ چین سے شروع ہوا تھا۔

محققین کے مطابق تحقیقاتی مطالعے میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ نئی قسم کے تغیراتی کورونا وائرس سے لوگوں میں انفیکشن کا امکان پڑھ جاتا ہے لیکن اس کے حملے سے متاثرہ شخص زیادہ بیمار نہیں ہوگا۔

ایک جریدے میں شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ محققین کی ٹیم نے نہ صرف زیادہ جینیاتی معاملات کی جانچ پڑتال کی ہے بلکہ انہوں نے لیبارٹری میں لوگوں جانوروں اور خلیوں کو شامل کرنے کے تجربات بھی کیے ہیں جن سے یہ بات سامنے آئی کہ ہے کہ یہ تبدیل شدہ ورژن زیادہ عام ہے اور یہ دوسرے ورژن کے مقابلے میں زیادہ متعدی ہے۔

اس نئی تحقیق کے بارے میں محقیقن نے مزید کہا کہ ہمارے پاس تاہم اب تک اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ وائرس کی یہ نئی قسم کسی ایک فرد کی حالت کو مزید خراب کرنے کا باعث بن رہی ہے۔

ایسا ضرور لگ رہا ہے کہ اس وائرس میں قوت مزاحمت زیادہ ہے اور یہ اپنے اثرات کو دہرانے کی کہیں زیادہ صلاحیت رکھتا ہے اور اس میں منتقلی کی صلاحیتیں بھی کہیں زیادہ ہیں،ان سب امکانات کی تصدیق کی فی الحال کوششیں کی جا رہی ہیں۔

واضح رہے کہ فی الحال اس تحقیق کے نتائج کو صرف امکانی ہی سمجھا جا سکتا ہے کیونکہ اس طرح کے تجربات کسی وبائی مرض کے محرکات کی درست طور پر وضاحت نہیں کرتے۔ اس وقت کورونا وائرس اپنی متغیر شکل میں بہت زیادہ گردش میں ہے۔ اس لئے موجودہ حالت میں اسے زیادہ ’متعدی‘ سمجھا جا رہا ہے لیکن یہ ممکن ہے کہ انسانوں کے مابین اس جرثومے کی ‘منتقلی کم ہو۔

https://myfox8.com/news/coronavirus/study-confirms-new-version-of-coronavirus-spreads-faster-but-doesnt-make-people-sicker/

Comments

- Advertisement -