تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

اے ٹی ایم کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا سبب، حفاظت کیسے ممکن؟

کرونا وائرس کی ہلاکت خیزی نے دنیا بھر کو لرزہ براندام کردیا ہے، یہ وائرس نہ صرف ایک سے دوسرے انسان میں منتقل ہورہا ہے بلکہ دیگر بے جان اشیا سے بھی لگ سکتا ہے۔

سعودی ویب سائٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمیں اپنی روزمرہ زندگی میں موبائل فون، گاڑیوں کی چابی اور اے ٹی ایم وغیرہ کے استعمال کی ضرورت پڑتی ہے۔

ماہرین کے مطابق مذکورہ اشیا کے استعمال سے قبل اور بعد میں لازمی ہے کہ ہر شخص ہاتھوں کو جراثیم کش محلول سے صاف کرے کیونکہ یہ وائرس دھاتی اشیا پر تین دن تک زندہ رہ سکتا ہے۔

انہوں نے تاکید کی ہے کہ اس وائرس سے بچنے کے لیے کوشش کریں کہ آن لائن ادائیگیاں کی جائیں تاکہ اے ٹی ایم کا استعمال کم سے کم کیا جاسکے۔

وبائی امراض سے بچاؤ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ کوشش کریں کہ جب بھی گھر سے باہر نکلیں باریک دستانے استعمال کریں، جب دستانے استعمال کریں تو ہاتھ کو ناک اور آنکھ سے دور رکھیں، ہجوم والی جگہوں پر جانے سے گریز کریں۔

ماہرین کے مطابق آن لائن طلب کیا گیا کھانا وصول کرنے کے دوران خصوصی احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں، جب بھی ڈلیوری مین آئے اس سے پیکٹ وصول کرنے سے قبل دستانے پہن لیں۔

ہدایات میں کہا گیا کہ کوشش کریں کہ ڈلیوری مین کو بل کے مطابق رقم ادا کریں تاکہ آپ کو باقی رقم واپس نہ لینی پڑے۔ پیکٹ وصول کرنے کے بعد اس میں رکھا کھانا فوری طور پر گرم کریں۔

ماہرین کے مطابق کرونا وائرس گرمی میں زندہ نہیں رہتا، اس لیے اس بات کا خیال ہمیشہ رکھیں کہ باہر سے آیا ہوا کھانا لازمی طور پر اچھی طرح گرم کرنے کے بعد ہی استعمال کیا جائے۔

ایک تحقیق کے مطابق کرونا وائرس ہوا میں 3 گھنٹے، تانبے کی سطح پر 4 اور گتے (کاغذ) پر 24 گھنٹے تک زندہ رہتا ہے، سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ یہ وائرس پلاسٹک اور لوہے سے بنی اشیا پر 24 گھنٹے تک زندہ رہ سکتا ہے۔

تحقیق میں یہ بھی کہا گیا کہ مختلف احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس موذی وائرس سے قدرے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -