تازہ ترین

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

کرونا ویکسی نیشن وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ کتنا کم کرے گی؟

امریکی ماہرین نے ایک ماڈل کی پیشگوئی کی بنیاد پر کہا ہے کہ کووڈ ویکسی نیشن کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا کہ کووڈ ویکسی نیشن کی شرح کو بڑھانا کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں کمی اور اسے کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

ماہرین نے اس حوالے سے ایک کمپیوٹر ماڈل تیار کیا تھا جس کی مدد سے ملک گیر سطح پر کووڈ 19 کیس کی شرح کی درست پیشگوئی کی جاسکتی ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ امریکی ریاست منی سوٹا میں ویکسی نیشن سے مثبت کیسز اور اموات کی شرح میں نمایاں فرق آیا۔

طبی جریدے مایو کلینک پروسیڈنگز میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ پیشگوئی کرنے والا کمپیوٹر ماڈل ویکسنیشن کی رفتار کی بنیاد پر مستقبل میں کیسز کی پیشگوئی کرسکتا ہے۔

اس ماڈل کے ذریعے محققین نے تخمینہ لگایا کہ اگر منی سوٹا میں اس موسم بہار میں ویکسینشن نہ ہوئی تو آئی سی یو میں 800 سے زیادہ مریض داخل ہوسکتے ہیں۔

اس تخمینے میں کرونا وائرس کی نئی اقسام کو بھی مدنظر رکھا گیا تھا اور آئی سی یو میں مریضوں کی تعداد یکم دسمبر کے مقابلے میں دوگنا بتائی گئی تھی۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ریاست کی 75 فیصد ویکسینیشن اپریل کے ابتدا میں ہوگئی تو جولائی تک ہسپتالوں اور آئی سی یو میں زیرعلاج مریضوں کی تعداد نمایاں حد تک کم ہوجائے گی۔

محققین کا کہنا تھا کہ ویکسی نیشن کی زیادہ شرح سے کووڈ کیسز اور اسپتال میں زیر علاج مریضوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر رہ جائے گی۔

Comments

- Advertisement -