تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

بغیر علامات والے مریض بھی کرونا وائرس پھیلا سکتے ہیں؟

ایک عام خیال ہے کہ کووڈ 19 سے متاثرہ ایسے مریض جن میں علامات ظاہر نہ ہوں، ان میں وائرس کو دوسروں تک منتقل کرنے کا امکان کم ہوتا ہے، تاہم اب نئی تحقیق نے اس خیال کو غلط ثابت کردیا۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق جرمنی میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق کووڈ 19 کی شدت معمولی ہو یا زیادہ، تمام مریض اسے آگے لگ بھگ ایک جتنی شرح سے بڑھا سکتے ہیں۔

چیریٹی یونیورسٹی میڈیسین برلن کی اس تحقیق میں 25 ہزار سے زیادہ کووڈ 19 کے مریضوں کو شامل کرکے ان کے وائرل لوڈ کی سطح کو دیکھا گیا۔

تحقیق میں شامل 25 ہزار میں سے صرف 8 فیصد مریضوں میں وائرل لوڈ کی سطح بہت زیادہ دریافت کی گئی، جن میں سے ایک تہائی ایسے افراد تھے جن میں علامات ظاہر نہیں ہوئی تھیں، علامات نہیں تھیں یا معمولی حد تک بیمار تھے۔

تحقیق میں 25 ہزار 381 کووڈ مریضوں کے وائرل لوڈ کی جانچ پڑتال کی گئی۔

ان میں سے 24 فیصد میں مرض کی تشخیص ٹیسٹنگ مراکز میں ہوئی تھی، 38 فیصد ہسپتال میں زیر علاج تھے اور 6 فیصد میں سب سے پہلے برطانیہ میں دریافت ہونے والی قسم بی 117 کی تشخیص ہوئی۔

وائرل لوڈ سے مراد وائرس کی نقول کی وہ تعداد ہے جو مریض کے نمونوں میں موجود ہوتی ہے۔

یہ نمونے 24 فروری سے 2 اپریل 2020 کے دوران اکٹھے کیے گئے تھے اور اس کا مقصد یہ جاننا تھا کہ علامات سے قبل، معمولی بیمار یا بغیر علامات والے افراد کتنے لوگوں کو آگے وائرس کو منتقل کرسکتے ہیں۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 70 سال کی عمر کے علامات ظاہر ہونے سے پہلے والے مریض، بغیر علامات یا معمولی علامات کا سامنا کرنے والے افراد میں وائرل لوڈ ہسپتال میں زیر علاج افراد سے زیادہ ہوتا ہے، درحقیقت عمر کے ساتھ وائرل لوڈ بڑھتا ہے۔

بی 117 سے متاثر افراد میں وائرل لوڈ دیگر اقسام سے بیمار افراد کے مقابلے میں 1.05 گنا زیاد ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق بچوں میں اوسطاً وائرل لوڈ کم ہوتا ہے جبکہ مریض میں یہ وائرس کسی بھی علامت ظاہر ہونے سے پہلے ہی زیادہ متعدی ہوتا ہے۔

اگرچہ ہسپتال میں زیرعلاج مریضوں کے بارے میں مانا جاتا ہے کہ ان میں وائرل لوڈ کی سطح زیادہ ہوتی ہے مگر محققین نے دریافت کیا کہ ہسپتال میں داخل نہ ہونے والے افراد میں بھی وائرل لوڈ کی سطح مختلف ہوسکتی ہے۔

بغیر علامات والے یا معمولی حد تک علامات کا سامنا کرنے والے مریضوں میں اوسطاً 5.1 دنوں میں وائرل لوڈ عروج پر ہوتا ہے جبکہ سب سے زیادہ وائرل لوڈ والے افراد کی اوسط عمر 8 سال ہے۔

ماہرین نے بتایا کہ درحقیقت بظاہر معمولی حد تک بیمار افراد بھی ہسپتال میں زیر علاج مریضوں کی طرح ہی وائرس کو آگے پھیلا سکتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -