پیر, نومبر 4, 2024
اشتہار

مونگ پھلی کو پستے بنانے کی جعلسازی پکڑی گئی، فیکٹری پر چھاپہ

اشتہار

حیرت انگیز

بھارت میں مونگ پھلی کو جعلسازی سے پستے بنانے والے کارخانے پر پولیس نے چھاپہ مار کر نقلی پستوں سے بھری بوریاں اور دیگر مواد برآمد کرلیا۔

دنیا میں جعلسازوں کی کمی نہیں ایک سے بڑھ کر ایک فراڈیے موجود ہیں جو اتنی صفائی سے نقل کو اصل بنا کر پیش کرتے ہیں کہ اس پر دھوکے کا گمان بھی نہیں ہوتا آپ نے کھانے پینے کی کئی جعلی اشیا مارکیٹ میں فروخت ہوتی دیکھی ہوں گی لیکن یہاں ہم آپ کو ایک ایسے دھوکے کی بتا رہے ہیں جو شاید اپنی نوعیت کا اب تک کا منفرد واقعہ ہے۔

مونگ پھلی اور پستہ دونوں خشک میوہ جات اور عوام می مقبول عام ہیں۔ دونوں کے ذائقے منفرد لیکن پستہ اپنے خواص کے باعث مونگ پھلی سے کئی گنا مہنگا ہے۔ اسی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے بھارت میں ایک فراڈیے نے سستی مونگ پھلی کو جعلسازی سے پستے میں تبدیل کرکے مہنگے داموں مارکیٹ میں فروخت کرنے کا مذموم کاروبار شروع کیا لیکن قانون کی نظروں میں آگیا۔

- Advertisement -

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق جعلسازی کا یہ کارخانہ بھارتی ریاست مہاراشٹر کے شہر ناگپور کے علاقے میں واقع ہے۔ خفیہ اطلاع پر جب پولیس نے وہاں چھاپہ مارا تو یہ دیکھ ککر ان کی حیرت کی انتہا نہ رہی کہ وہاں مونگ پھلی کو مختلف کیمیائی عمل سے گزار کر جعلی طریقے سے پستے میں تبدیل کرکے مارکیٹ میں مہنگے داموں فروخت کیا جاتا تھا۔

ڈپٹی کمشنر آف پولیس گجاننن راجمانے کی سربراہی میں خصوصی ٹیم نے کارخانے میں چھاپہ مار کر جعلی پستوں سے بھری تین بوریوں سمیت مونگ پھلی، مشینیں اور دیگر سامان ضبط کرلیا جس کی مالیت لاکھوں میں بتائی جاتی ہے۔

پولیس کے مطابق فیکٹری میں 100 سے 140 روپے کلو والی مونگ پھلی کو پروسس کرکے پستے کے روپ میں ڈھال کر مارکیٹ میں 1100 روپے فی کلو فروخت کیا جاتا تھا۔

پولیس کے مطابق مذکورہ کارخانہ دلیپ پونیکر نامی شخص چلاتا ہے اوراس نے اعتراف کیا ہے کہ وہ سستے داموں مونگ پھلی خرید کر اسے پہلے خشک کرکے مشینوں سے کٹائی کرکے پستے کا شیپ دیتا ہے پھر پستئی رنگ میں رنگ کر دوبارہ خشک کرتا ہے اور مارکیٹ میں کئی گنا زائد قیمت 1100 روپے فی کلو پر فروخت کرتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں