تازہ ترین

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

مستونگ، پشاوراوربنوں دھماکوں پرملک بھرمیں یوم سوگ‘ قومی پرچم سرنگوں

اسلام آباد: مستونگ، پشاور اور بنوں دھماکوں پرملک بھر میں آج یوم سوگ منایا جا رہا ہے، سرکاری عمارتوں پرقومی پرچم سرنگوں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان اور خیبرپختونخواہ کے شہدا کو خراج عقیدت اور متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کے لیے قومی سطح پریوم سوگ منایا جا رہا ہے اور اس موقع پرتمام سرکاری عمارتوں پرقومی پرچم سرنگوں رکھا گیا ہے۔

سانحہ مستونگ کے بعد شہر کی فضا بدستور سوگوار ہے اور سیاسی وانتخابی سرگرمیاں بھی معطل ہیں جبکہ بیشترسیاسی جماعتوں اور امیدواروں کے انتخابی دفاتردوسرے روز بھی بند ہیں۔

نگراں وزیراعظم جسٹس ریٹائرڈ ناصرالملک نے گزشتہ روز بلوچستان اور خیبرپختونخواہ کے شہدا کو خراج عقیدت اور متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کے لیے قومی سطح پریوم سوگ کا اعلان کیا تھا۔

وزیراعظم آفس کی جانب سے وزارت داخلہ کو ہدایت کی گئی تھی جس پرعمل کرتے ہوئے وزارت داخلہ نے نوٹفکیشن جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ پشاور اور مستونگ میں دہشت گردی کے واقعات پراتوار کو یوم منایا جائے گا اور قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔

سانحہ مستونگ کا ایک اورزخمی دم توڑ گیا‘ شہدا کی تعداد 129 ہوگئی

خیال رہے کہ 13 جولائی کو صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں بلوچستان عوامی پارٹی کی کارنر مٹینگ میں دھماکا ہوا، جس کے نتیجے میں 129 افراد شہید جبکہ 146 زخمی ہوگئے تھے، جن میں سے متعدد کی حالت تشویش ناک ہے۔

بنوں میں جمعے کی صبح متحدہ مجلس عمل کے امیدوار اکرم درانی کے قافلے پر بم حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور 35 زخمی ہوئے جبکہ اکرم درانی محفوظ رہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل 10 جولائی کو پشاور کے علاقہ یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی کی انتخابی مہم کے دوران خودکش دھماکہ ہوا تھا جس میں اے این پی کے امیدوار ہارون بلور شہید ہوگئے تھے۔ دھماکے میں مزید 21 افراد بھی شہید ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ انتخابی سرگرمیوں کے دوران ایک ہفتے میں 4 دہشت گرد حملے ہوچکے ہیں جن میں ہارون بلور اور سراج رئیسانی سمیت 150 سے زائد افراد جاں بحق اور 130 سے زائد زخمی ہوئے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -