بھارت کی ریاست اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر میں حاملہ بیٹی کو موت کے گھاٹ اتارنے والے والدین کو پولیس نے گرفتار کر لیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے بتایا کہ 17 سالہ مقتولہ 8 ماہ کی حاملہ تھی، وہ گزشتہ سال اکتوبر میں اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ فرار ہوگئی تھی جس کے بعد والدین نے پولیس میں رپورٹ درج کروائی۔
لڑکی کے والدین کا مؤقف تھا کہ راہول نے ہماری بیٹی کو اغوا کیا اور اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ پولیس نے دونوں کا سراغ لگانے کے بعد لڑکی کو والدین جبکہ ملزم کو جیل بھیج دیا گیا تھا۔
ہفتے کے روز راہول کے خلاف کیس میں عدالت نے مقتولہ کو بیان ریکارڈ کروانے کیلیے طلب کیا تھا۔ لڑکی نے والدین سے کہا کہ وہ راہول کے خلاف کوئی بیان نہیں دے گی۔
پولیس کے مطابق مقتولہ کا جمعے کی رات اسی بات پر گھر میں جھگڑا ہوا تھا، لڑکی کا کہنا تھا کہ میں کل عدالت میں راہول کے حق میں بیان دوں گی جس کے بعد والدین نے اسے موت کے گھاٹ اتار دیا اور لاش دریا میں پھینک دی۔
بیٹی کو قتل کرنے کے جرم میں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔ انہوں نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کیا ہے۔