کراچی: شہر قائد کے علاقے درخشاں میں تھانے پر عدالتی بیلف نے چھاپا مار کر 3 خواتین اور ایک بچی کو بازیاب کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق عدالتی بیلف نے کراچی کے درخشاں تھانے پر چھاپا مار کر زیر حراست خواتین اور بچی کو بازیاب کر لیا، جنھیں گزشتہ دو روز سے بند کیا گیا تھا۔
وکیل کا کہنا ہے کہ خواتین اور بچی کو 4 جولائی سے غیر قانونی حراست میں رکھا گیا تھا۔
وکیل نے کہا کہ گرفتاری کے 24 گھنٹے بعد مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرنا چاہیے تھا لیکن نہیں کیا گیا، دوسری طرف خاتون نے الزام لگایا ہے کہ انھیں تھانے میں ہراساں کیا گیا۔
بازیاب کرائی گئی خاتون کا کہنا تھا کہ پولیس نے تھانے میں دو روز بند رکھ کر انھیں ہراساں کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: زیادہ تر پولیس اہل کار رات کوڈکیتی کرتے ہیں، جسٹس گلزار
متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ 4 جولائی سے انھیں تھانے میں حبس بے جا میں رکھا گیا، اور جھوٹے کیس میں زیر حراست رکھا گیا۔
خیال رہے کہ چند دن قبل سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس گلزار احمد نے بھی محکمہ پولیس پر سخت تنقید کرتے ہوئے پولیسنگ سسٹم کو ناکام قرار دے دیا تھا۔
جسٹس گلزار نے کہا کہ زیادہ تر پولیس اہل کار رات کو ڈکیتی کرتے ہیں، جب کہ سرکاری افسران دفاتر میں بیٹھ کر حرام کھا رہے ہیں، پولیس بھارتی تنخواہیں لے کر بھی 2 نمبریاں کرتی ہے۔