تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

توشہ خانہ کیس : عمران خان پر فردِ جرم عائد کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد : سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر 10مئی کو فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں توشہ خانہ کیس کی سماعت ہوئی، عمران خان کے وکیل خواجہ حارث
نے کہا کہ توشہ خانہ کیس کےقابل سماعت ہونےپر درخواست دائر کی گئی،درخواست الیکشن ایکٹ سیکشن 190اے کے تحت دائر کی گئی، سیشن عدالت توشہ خانہ کیس کی براہ راست سماعت نہیں کرسکتی۔

عمران خان کےوکیل خواجہ حارث نےعدالت کے دائرہ اختیار پر اعتراض اٹھاتے ہوئے عدالت میں الیکشن ایکٹ کا سیکشن 190 اور 193 پڑھ کر سنایا۔

خواجہ حارث نے کہا کہ کیس کا قابل سماعت اور ٹرائل ہونا 2 مختلف چیزیں ہیں، سیکشن 190 کے تحت کیس بھیجا جائے تب سیشن عدالت کیس سن سکتی ہے، درخواست گزار ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کی شکایت کا طریقہ کار درست نہیں، شکایت مجسٹریٹ کی عدالت میں جانے کے بعد سیشن کورٹ جانی چاہیے، شکایت کنندہ ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر ہے جو سیکشن 190 کی خلاف وزری ہے۔

دوران سماعت وکیل امجد پرویز کا کہنا تھا کہ قسطوں میں عدالت کا دائرہ اختیار چیلنج کیا جارہا ہے، ہائیکورٹ میں بھی اس عدالت کے حوالے سے دائرہ اختیارکو چیلنج نہیں کیا گیا، عمران خان جوڈیشل کمپلیکس میں بھی جب اس کیس میں پیش ہوئے تو 4 بجےعدالت پہنچے تھے، عمران خان صاحب 8بجے تو لاہور میں گھر سے نکلتےہیں یہ حالات ہیں وقت کی پابندی کے۔

جس پر عمران خان کے وکیل نے کہا کہ مجھے اپنی دوسری درخواست پر بھی بحث کرنی ہے ، عدالت کی مرضی ہے دائرہ اختیار کی درخواست خارج کردے ہم دوسری درخواست پربحث کر لیں گے، ہم کیس کاسامنا کرنے آئے ہیں ہم پر احسان نہ کریں، پیشی کیلئے آئے تو گھروں پر حملہ کیا گیا۔

جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ ہم نےعمران خان کو پیش کرنے کا نہیں کہا، کیا یہ کافی نہیں ملزم عدالت میں موجود نہیں اورعدالت آپ کو سن رہی ہے، ایک ہی آرڈرمیں دونوں درخواستوں کا فیصلہ کریں گے۔

دوران سماعت خواجہ حارث نے الیکشن کمیشن کی درخواست کے ناقابل سماعت ہونے پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کمپلینٹ یا کوئی شخص کر سکتا ہے یا کمیشن کر سکتا ہے، الیکشن کمیشن ایک چیئرمین اورممبران پر مشتمل ہے۔

خواجہ حارث نے سوال کیا کہ کیاالیکشن کمیشن نےکمپلینٹ فائل کرنے کا اختیار کسی کو دیا، سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کمپلینٹ فائل کرنے کا اختیار دیا، جس کی قانون اجازت نہیں دیتا، الیکشن کمیشن نے 21 اکتوبر 2022 کے فیصلے میں کسی کو کمپلینٹ فائل کرنے کا اختیار نہیں دیا، الیکشن کمیشن نے نہیں بلکہ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کمپلینٹ فائل کرنے کا اختیار دیا۔

وکیل نے بتایا کہ کمپلینٹ کی ہیڈنگ میں ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر لکھا گیا ہے، جب کہ کمپلینٹ کے متن میں ڈپٹی الیکشن کمشنرکا ذکر ملتا ہے، 8 نومبر 2022 کو وقااص احمد ملک کی جانب سےایک بیان حلفی دیا گیا، کمپلینٹ پر اور بیان حلفی پر وقاص احمد ملک کے دستخط مختلف ہیں۔

عمران خان کیخلاف شکایت الیکشن ایکٹ 2017 کےتحت دائر کی گئی، الیکشن ایکٹ کے تحت درخواست گزار 120 دنوں کے اندر شکایت دائرکرنے کا اہل ہوتاہے، عمران خان کے خلاف شکایت 120دنوں کےاندردائرنہیں کی گئی۔

سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی دونوں درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا ، فیصلے میں عدالت کے دائرہ اختیار اور درخواست کے ناقابل سماعت ہونے سے متعلق درخواستیں مسترد کردیں۔

سیشن عدالت نے فیصلہ کیا کہ توشہ خانہ کیس میں عمران خان پر فرد جرم 10مئی کو عائد کی جائے گی جبکہ عدالت نے عمران خان کو ذاتی حیثیت میں 10مئی کو طلب کر لیا۔

Comments

- Advertisement -