تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے کا کیس: عدالت کا فواد چوہدری کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم

اسلام آباد: مقامی عدالت نے الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے کے کیس میں فواد چوہدری کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

تفصلات کے مطابق اسلام آباد کی جوڈیشل مجسٹریٹ وقاص راجہ نے الیکشن کمیشن کو دھمکیاں دینے کے کیس کی سماعت کی۔

فواد چوہدری کو عدالت کے رو برو پیش کیا گیا، اس موقع پر پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے نعرے بازی کی گئی۔

عدالت پیشی پر فواد چوہدری کے سر پر آج کپڑا نہیں ڈالا گیا، دوران سماعت ایڈووکیٹ فیصل چوہدری نے عدالت سے فواد چوہدری کی ہتھکڑی کھولنے کی استدعا کی ، جس کے بعد ان کی ہتھکڑی کھول دی گئی۔

پراسیکیوشن نے فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ کل فواد چوہدری کو اسلام آباد سے لاہور لے کر گئے۔

جج نے استفسار کیا کہ فوٹوگرامیڑک ٹیسٹ کی فواد چوہدری کے کیس میں کیا اہمیت ہے؟ جس پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ فوٹوگرامیڑک ٹیسٹ کا مقصد اصلی انسان کی پہچان کرنا ہوتا ہے،فواد چوہدری کا موبائل لیپ ٹاپ اور دیگر ڈیوائسز برآمد کرنی ہیں۔

الیکشن کمیشن کے وکیل نے فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا نہیں کی اور کہا ہم نے صرف فواد چوہدری کے فوٹوگرا میڑک ٹیسٹ کروانا تھا جو ہو چکا۔

فواد چوہدری کے وکیل بابر اعوان نے اپنے دلائل میں کہا کہ فواد چوہدری نے اپنے بیان کا اقرار کیا، فواد چوہدری کے کیس سے پراسیکیوشن نے مزاق بنا لیا ہے۔

ڈاکٹر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری اپنے بیان پر ڈٹے ہوئے ہیں، پراسیکیوشن معلوم نہیں کس کو خوش کرنا چاہتی ہے، معلوم نہیں کون سا لیپ ٹاپ پراسیکیوشن برآمد کرنا چاہتی ہے، جسمانی ریمانڈ کے حوالے سے پراسیکیوشن کے پاس کوئی عملاً استدعا نہیں ہے،جوڈیشل ریمانڈ بھی ایک ریمانڈ ہی کہلایا جاتا ہے، فوادچودھری کے ساتھ زیادتی نہ ہونے دیں۔

دوران سماعت جج نے فواد چوہدری سے استفسار کیا کہ آج تو اپ کے منہ پر کپڑہ نہیں ڈالا نا؟ جس پر فواد چودھری کا کہنا تھا کہ جی آپ میرے چہرے پر کپڑا نہیں ڈالا، چھ دنوں میں ڈھائی گھنٹوں سے زیادہ میں نہیں سویا، مجھے سردی میں گاڑی کے پیچھے ڈالے پر بٹھایا گیا۔

بعد ازاں ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ اسلام آباد نے فواد چوہدری کی مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

Comments

- Advertisement -