لاہور: منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار رانا ثنااللہ کی گھر کا کھانا نہ دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا ہے، جیل حکام نے راناثنااللہ کوان کی طبیعت کے مطابق کھانا دیاجارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کی سیشن کورٹ میں منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار رانا ثنااللہ کی جیل میں گھر کا کھانے نہ دینے کی درخواست پر سماعت ہوئی، سیشن جج قیصر نذیر بٹ نے درخواست پر سماعت کی۔
جیل حکام نے سیشن جج کورپورٹ جمع کروائی، رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ راناثنااللہ کوان کی طبیعت کے مطابق کھانادیاجارہا ہے اور ان کا روزانہ کی بنیادپرمیڈیکل کیا جارہا ہے، راناثنااللہ کی طبیعت ٹھیک ہے۔
رانا ثناءاللہ کے وکیل کا مؤقف تھا کہ رانا ثناءاللہ بیمار ہیں ان کی صحت کے لیے گھر کا کھانا دینے کی اجازت دی جائے۔ جیل قوانین کے مطابق زیر ٹرائل ملزم کو گھر کا کھانا دیا جا سکتا ہے
دلائل کے بعد عدالت نے رانا ثنااللہ کی گھر کا کھانا نہ دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
یاد رہے انسداد منشیات فورس نے رانا ثنا اللہ کو اسلام آباد سےلاہورجاتےہوئےموٹر وے سے حراست میں لیا تھا ، راناثنااللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔
اینٹی نارکوٹکس فورس نے رانا ثنا اللہ کےخلاف مقدمہ بھی درج کیا تھا ، ایف آئی آر میں کہا گیا رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے 21 کلو سے زائد منشیات برآمد ہوئی ، برآمد منشیات میں 15 کلو ہیروئن بھی شامل ، روکنے پر راناثنااللہ نے اہلکاروں کے ساتھ ہاتھا پائی کی۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا تھا رانا ثنا اللہ نےاختیارات کاناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے منشیات اسمگلنگ کی کوشش کی۔
بعد ازاں رانا ثنا کو ضلع کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے رانا ثنا منشیات کیس میں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔