پشاور: باچا خان ایئرپورٹ پر کورونا ٹیسٹنگ کٹس غیرمعیاری ہونے کا انکشاف سامنے آیا جبکہ لیبارٹریز میں مسافروں کے ٹیسٹوں کا ریکارڈ بھی محفوظ کیے جانے کا کوئی انتظام نہیں۔
تفصیلات کے مطابق پشاور کے باچا خان ائرپورٹ پرکورونا ٹیسٹنگ کے لیے قائم لیبارٹریز میں ٹیسٹنگ کٹس غیرمعیاری ہونے اور غیرتربیت یافتہ عملے کی تعیناتی کا انکشاف ہوا۔
لیبارٹریز میں مسافروں کے کیے گئے ٹیسٹوں کا ریکارڈ بھی محفوظ کیے جانے کا کوئی انتظام موجود نہیں۔
لیبارٹریز کی غفلت اور ناتجربہ کاری کا انکشاف اِئرپورٹ مینیجر کے جاری مراسلے میں ہوا، مراسلے میں کہا گیا کہ لیبارٹریز کو ٹیسٹنگ فیس 3 ہزارروپے تک وصول کرنے کی بھی سفارش کی گئی۔
معاملات کی درستگی کے لیے ایئرپورٹ منیجر نے مذکورہ معاملے پر آج اجلاس طلب کرلیاگیا ، جس میں تمام ائرلائن اسٹیشن مینیجر ،،ہیلتھ افسر اور تمام لیبارٹریز انتظامیہ کو اجلاس میں شرکت کی ہدایت کی گئی۔
خیال رہے پشاور باچا خان انٹرنیشنل ائیرپورٹ 4 ماہ سے منیجر سے محروم ہیں اور ائیرپورٹ پر افسران عارضی چارج سنبھال رہے ہیں۔
ڈپٹی ائیرپورٹ منیجر کا عہدہ ائیر سائیڈ کے ایک افسر کو بطوراضافی چارج سونپا گیا ، ڈپٹی ائیرپورٹ منیجر نے ائیرپورٹ پر کورونا ٹیسٹنگ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کورونا ٹیسٹ فیسوں میں کمی کا مطالبہ کیا تھا۔
باچاخان ائیرپورٹ عملےکوکوروناٹیسٹنگ کٹس کی کمی کاسامناہے جبکہ ایئرپورٹ پرتعینات عملےکےبعض ارکان تربیت یافتہ بھی نہیں ہیں۔