کرکٹ آسٹریلیا نے اپنے بیٹرز کے تحفظ کے لیے بڑا فیصلہ کر لیا ہے اور پلیئنگ کنڈیشنز میں کئی تبدیلیاں کرتے ہوئے بلے بازوں کو گردن کے پروٹیکٹر کا استعمال لازمی قرار دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کرکٹ کے کھیل میں بیٹرز ساتھ حالیہ چند سال میں میدانوں میں ہونے والے حادثات کے باعث کرکٹ آسٹریلیا نے پلیئنگ کنڈیشنز میں تبدیلیاں کرتے ہوئے اپنے بیٹرز کو فاسٹ بولرز کی برق رفتار گیندوں سے لگنے والی ممکنہ چوٹوں سے بچانے کے لیے آسٹریلوی بلے بازوں کے لیے گردن کے پروٹیکٹر کا استعمال لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
آسٹریلیا نے حفاظتی پروٹیکٹر سمیت نئے سیزن کے پلیئنگ کنڈیشنز کے لیے 12 تبدیلیاں کی ہیں جس کے تحت انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک کرکٹ میں تمام بیٹرز کو ہیلمٹ کے ساتھ گردن پر گیند لگنے سے بچانے والا پروٹیکٹر لازمی پہننے کی ہدایت کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق نئے قانون کا اطلاق یکم اکتوبر سے ہو گا اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کھلاڑیوں پر جرمانہ عائد کیا جائے گا، کرکٹ آسٹریلیا کے اس فیصلے سے متعدد کھلاڑی متاثر ہوں گے۔
آسٹریلوی کھلاڑی عثمان خواجہ، ڈیوڈ وارنر اور اسٹیو اسمتھ اس سے پہلے ہیلمٹ کے ساتھ پروٹیکٹر استعمال کرنے سے انکار کر چکے ہیں جبکہ موجودہ وائٹ بال کے آسٹریلوی اسکواڈ میں ٹم ڈیوڈ اور جوش انگلس بھی حفاظتی پروٹیکٹر کا استعمال نہیں کرتے۔
چند سال قبل آسٹریلوی کرکٹر فلپ ہیوز کے ڈومیسٹک میچ میں گردن پر گیند لگنے سے موت واقع ہونے کے بعد کرکٹ آسٹریلیا نے بیٹرز کے تحفظ کے لیے ہیلمٹ کے ساتھ پروٹیکٹر کے استعمال کی تجویز دی تھی۔
ایشیا کپ، شاہد آفریدی اپنے داماد شاہین شاہ پر برہم
واضح رہے کہ کرکٹ کے سب سے بڑے میلے آئی سی سی ورلڈ کپ کا آئندہ ماہ 5 اکتوبر سے بھارت میں آغاز ہو رہا ہے اور کرکٹ آسٹریلیا کی پلیئنگ کنڈیشن میں تبدیلیوں کے فیصلے کا اطلاق عالمی کپ کے میچز میں بھی ٹیم آسٹریلیا کے بیٹرز پر ہوگا۔