تازہ ترین

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

خرم منظور نے راشد لطیف کو اپنا استاد کیوں کہا؟

ڈومسیٹک کرکٹ میں لیجنڈ بلے باز سعید انور کی زیادہ سینچریوں کا ریکارڈ پاش کرنے والے خرم منظور کے استاد کون ہیں؟ کس طرح وہ قومی ٹیم میں شامل ہوئے؟ جانئے ان کی زبانی۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام”آج ہمارے مہمان ” میں باصلاحیت کرکٹر خرم منظور مہمان بنے، جہاں انہوں نے بے باک انداز میں گفتگو کی اور کئی اہم انکشاف کئے۔

میزبان فائزہ شعیب نے خرم منظور سے سوال کیا کہ آپ قومی ٹیم میں کس طرح شامل ہوئے، جس پر کرکٹرز نے بتایا کہ میری کرکٹ میں پہلی سلیکشن انڈر ففٹین ٹورنامنٹ میں ہوئی جہاں اچھے بھائی نامی شخص نے راشد لطیف کو کہا کہ ملیر میں ایک لڑکا ہے خرم ، اس کو بلائیں، راشد بھائی نے مجھے اکیڈمی بلایا اور بتایا کہ ایک ٹورنامنٹ میں ٹیم کی انٹری کرائی ہے، تم نے کھیلنا ہے۔

خرم منظور نے بتایا کہ اس ٹورنامنٹ میں نے لگاتار تین سینچری اسکور کی، راشد بھائی قومی ٹیم کے کپتان ہونے کی وجہ سے شارجہ چلے گئے، واپسی پر راشد بھائی کیمپ میں آئے اور مجھے شاباشی دیتے ہوئے کہا کہ تم نے بہترین کرکٹ کھیلی، جب کھبی موقع ملے تو اپنا نیچرل گیم کھیلنا، بعد ازاں میری سلیکشن انڈر نائنٹین میں ہوئی پھر مجھے قومی ٹیم میں شامل ہونے کا موقع ملا۔

سابق کپتان راشد لطیف کو سچا اور کھرا انسان قرار دیتے ہوئے خرم منظور نے بتایا کہ راشد بھائی ہمیں کہتے تھے کہ کرکٹر کا کام گھر میں بیٹھنا نہیں ، میدان میں اپنی پرفارمنس دینا ہے، ان کے یہ الفاظ گرہ سے باندھ لئے اور آج جس مقام پر ہوں راشد بھائی کی مرہون منت ہوں، انہیں کرکٹ میں اپنا استاد مانتا ہوں۔

قومی ٹیم میں شامل نہ ہونے پر خرم منظور نے کہا کہ جب ڈومیسٹک کرکٹ میں پورے پاکستان میں سرفہرست رہا اور پھر بھی ٹیم میں شامل نہ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے، مگر کرکٹرز کا کام ہمت ہارنا نہیں، کارکردگی دکھانا ہے، اپنی کارکردگی سے پوری طرح مطمئن ہوں، ٹیم میں سلیکٹ کرنا یہ نہ کرنا سلیکٹرز کا کام ہے۔

میزبان کے سوال خرم منظور کا کہنا تھا کہ راشد لطیف کے بعد یونس خان اور شعیب ملک وہ کرکٹرز ہیں جو جونئیرز کو بہت سپورٹ کرتے ہیں، دیگر کرکٹرز بھی جونئیرز کو سپورٹ کرتے ہیں مگر یونس اور شعیب بھائی کا کوئی ثانی نہیں۔

کرکٹر خرم منظور نے کہا کہ میرے نزدیک کرکٹ زوال پزیر ہورہی ہے، جس کی وجہ ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کا بند ہوجانا ہے، کیونکہ اگر آپ کرکٹ کی نرسریوں کو ختم کرینگے تو آپ کو کس طرح نئے کھلاڑی میسر آئینگے؟

Comments

- Advertisement -