تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

بھارت: اشتہاری ملزم 30 سال تک فلموں میں کام کرتا رہا

نئی دہلی: بھارت میں جرائم میں ملوث ملزم اپنے شوق کی تکمیل کے لیے 30 سال تک فلموں میں کام کرتا رہا اور پولیس اس سے بے خبر رہی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی اسپیشل ٹاسک فورس نے ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا ہے جو اشتہاری اور مفرور تھا، 30 سال سے مفرور شخص اس دوران نہ صرف نام اور شناخت تبدیل کر کے چھپا رہا بلکہ فلموں میں اداکاری بھی کرتا رہا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اوم پرکاش المعروف پاسا ماضی میں بھارتی آرمی سے وابستہ رہا اور 1988 میں اسے برطرف کر دیا گیا۔ ہریانہ پولیس کے ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ ملزم 2007 سے اتر پردیش کی مقامی فلموں میں کام کر رہا ہے اور اب تک 28 فلموں میں کام کر چکا ہے جن میں ٹکراؤ، دبنگ چوپڑا یو پی اور جھٹکا شامل ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ نارینا کے رہائشی اوم پرکاش قتل اور چوری سمیت بے شمار جرائم کے مقدمات میں مطلوب تھے۔

اوم پرکاش کو غازی آباد سے گرفتار کیا گیا جہاں وہ پولیس سے بچنے کے لیے اپنی شناخت کو تبدیل کر کے رہائش پذیر تھے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اوم پرکاش نے 1984 میں جرم کی دنیا میں قدم رکھا اس وقت وہ فوج میں تھے، جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہو گئے اور 1988 میں ان کو برطرف کر دیا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق انہوں نے 1992 میں ڈکیتی کی کوشش کے دوران چاقو کے وار سے ایک شخص کو قتل کر دیا تھا، جس کے بعد بھوانی ڈسٹرکٹ میں ان کے خلاف مقدمہ درج ہوا۔

تاہم انہوں نے اپنا نام اور پتہ تبدیل کرتے ہوئے نئی جگہ پر نئے نام کے ساتھ ہربنس نگر میں رہنا شروع کر دیا۔

اسپیشل ٹیم کا کہنا ہے کہ مزید تفتیش کے بعد ملزم کو پولیس کے حوالے کر دیا جائے گا۔

اوم پرکاش کے خلاف درج کیسز میں کار چوری اور موٹر سائیکل چوری کے مقدمات بھی شامل ہیں جو ان کے خلاف 1986 اور 1990 میں راجستھان میں رجسٹرڈ ہوئے۔

Comments

- Advertisement -