تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

کوّا پیاسا نہیں مَر سکتا…

پیاسا کوّا کے عنوان سے کہانی آپ نے بھی پڑھی ہو گی۔ اس مشہور کہانی میں کوّے کی ذہانت کو خوب صورتی سے پیش کیا گیا ہے۔ کوّا وہ پرندہ ہے جو واقعی بھوک اور پیاس سے نہیں مَر سکتا ہے۔ خدا نے اپنی اس مخلوق کو ان صلاحیتوں اور اسی ذہانت سے نوازا ہے کہ یہ ‘پاتال’ سے پانی ڈھونڈ نکالے۔

حیوانات کے ماہرین نے اس پرندے کے خاندان کو Corvidae کا سائنسی نام دے رکھا ہے جن میں کوّے سے مماثلت رکھنے والے کئی پرندے مثلاً Raven, Rooks, Jays, Magpies Jackdaws وغیرہ بھی شامل ہیں۔ اس خاندان میں 133 مختلف پرندوں میں سے 40 نسلیں کوؤں کی ہیں۔

پاکستان میں عام طور پر سرمئی رنگ کی گردن اور کالے جسم والا کوّا پایا جاتا ہے جسے House Crow کہتے ہیں۔

اس پرندے (گھریلو کوّے) کی ذہانت بہت مشہور ہے۔ یہ نہ صرف درخت کی چھوٹی موٹی ٹہنیوں، تنکوں کو بطور اوزار استعمال کر کے کھانا تلاش کرنا جانتا ہے بلکہ لوہے تانبے کی پتری وغیرہ کو چونچ سے موڑ کر اس کا پھندا سا بنا کر کسی جگہ سے اپنے کھانے کی کوئی شے حاصل کرنا بھی جانتا ہے۔

کوّے کے دماغ میں 1.5 بلین نیورون ہوتے ہیں اور اتنے ہی نیورون مختلف نسل کے بندروں میں بھی پائے جاتے ہیں، لیکن یہاں ایک فرق ہے۔ کوّے کا دماغ اور بندر کے دماغ کا سائز بہت مختلف ہے۔ اس ننّھے دماغ کے اندر یہ تمام نیورون انتہائی قریب ہوتے ہیں، جس کا مطلب یہ ہے کہ دماغ کو ملنے والے سگنلز تیزی سے ادھر سے ادھر ہوتے ہیں اور یوں دماغ کے نیورون کی آپس میں‌ کمیونیکشن یا رابطہ بہت تیزی سے ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے آپ پتّھر اٹھانے کے لیے جھکتے ہیں اور دوسری طرف کوّا اُڑ چکا ہوتا ہے۔

اس پرندے کا آئی کیو لیول انتہائی زبردست ہے۔ ماہرین اس کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کو بن مانس یا سات سالہ بچّے کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کے برابر تصوّر کرتے ہیں۔

کوّے کی غذائی عادات اور اس کی خوراک کی بات کی جائے تو یہ مردار خور بھی ہے، لیکن یہ اس کا بنیادی طریقۂ حصولِ خوراک نہیں۔ آپ اگر تجربہ کریں تو معلوم ہو گا کہ کھلی جگہ جیسے چھت پر باقاعدگی سے کھانا کھائیں تو اس پرندے کو آپ کا یہ وقت یاد رہے گا اور ہر روز باقاعدگی سے وہ اس جگہ پر پہنچے گا اور موقع ملتے ہی آپ کی کسی ڈش سے کچھ نہ کچھ اڑا لے جائے گا۔ اسی طرح کوّا کچرا اٹھانے والی گاڑیوں کی آمدورفت کے اوقات جانتا ہے۔ الغرض جہاں خوراک کی بھرمار اور کوّے کے لیے غذا کی دست یابی آسان ہو، یہ ہر اس جگہ اور مقام سے واقف ہے۔

کوّا بیج، پھل، سبزی، گوشت، مردہ پرندے حتّٰی کہ انسانی لاشوں کو بھی نوچتا ہے اور چھوٹے پرندوں کے انڈے اور بچّے بھی کھا جاتا ہے۔

یہ پرندہ گروہ کی شکل میں‌ رہنا پسند کرتا ہے۔ اگر آپ کسی کوّے کو مارتے ہوں تو جواب میں‌ بہت سے کوّے آپ کو دیکھ کر کائیں کائیں کرنے اور سَر پر ٹھونگیں‌ مارنے کے لیے جمع ہو جائیں گے۔ یہ نہ صرف انتقامی جذبات رکھتا ہے بلکہ اپنے خاندان کو بھی آپ کے حلیے سے آگاہ کردیتا ہے۔

افزائشِ نسل کے لیے کوّا ٹہنیوں، تنکوں سے اپنا گھونسلہ بناتا ہے اور ایسے درخت کا انتخاب کرتا ہے جو گھنا اور پھیلا ہوا ہو۔ مادہ کے انڈے دینے کا وقت اپریل تا جولائی ہوتا ہے جس میں یہ تین سے پانچ انڈے دیتی ہے۔ ایک ہی درخت پر کوّے کے بہت سارے گھونسلے ہو سکتے ہیں۔ عام طور پر کوّے 15 سے 20 سال کی عمر پاتے ہیں۔

Comments

- Advertisement -