تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

وہ پرندہ جسے چالاک ہی نہیں‌ چور بھی کہا جاتا ہے!

کوّوں کا ایکا بہت مشہور ہے۔ اگر کبھی ان کا ایک ساتھی مصیبت میں پڑ جائے تو کائیں کائیں کرکے سب کو وہاں اکٹھا کر لیتے ہیں۔ دراصل یہ ایک چالاک پرندہ ہے اور گروپ کی شکل میں رہتا ہے۔

مکئی، باجرے اور گندم کے کھیتوں پر حملہ آور ہو کر کسان کو خاصا نقصان پہنچاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کسان اسے ڈرانے کے لیے کھیتوں میں جگہ جگہ عجیب و غریب پتلے بنا کر لٹکاتے ہیں۔

اگرچہ کوّا کسی حد تک غلاظت اور مردار خور ہونے کی وجہ سے مفید بھی ہے، مگر مجموعی طور پر درحقیقت یہ ایک نہایت ہی ضرر رساں پرندہ ہے۔

دنیا بھر میں اس کی مختلف اقسام پائی جاتی ہیں اور اسے چالاک، تیز طرّار ہی نہیں‌ چور بھی کہا جاتا ہے۔ یہ نہ صرف دوسروں پرندوں کے گھونسلوں سے انڈے چرا لیتا ہے بلکہ اکثر ان کے بچّے بھی اٹھا لیتا ہے۔ حتیٰ کہ یہ گھروں اور کھیتوں میں دانہ دنکا چگتے ہوئے مرغی کے چھوٹے چھوٹے چوزوں تک کو اچک کر لے جاتا ہے۔ خاص طور پر یہ فصلوں کو بہت ہی نقصان پہنچاتا ہے۔ بیج بونے سے کاٹنے تک اس کی چوری جاری رہتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کسان اسے اپنا بدترین دشمن سمجھتا ہے۔

کوّا تقریبا 48 سینٹی میٹر لمبا ہوتا ہے۔ یہ اپنی سخت اور مضبوط چونچ سے بہت کام لیتا ہے۔ ہر قسم کے اناج کے دانے، کیڑے مکوڑے، پھل، پرندوں کے انڈے، مینڈک، چھوٹے سانپ، مچھلیاں اور چوہے سبھی کچھ کھا جاتا ہے۔ چوں کہ بے شمار چیزیں کھا لیتا ہے لہٰذا اسے کہیں نقل مکانی کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔

اس کی قوّتِ بصارت اور سماعت غیر معمولی طور پر بہت تیز ہوتی ہے۔ بلندی پر پرواز کرتے ہوئے بھی زمین پر اپنی خوراک ڈھونڈ لیتا ہے۔ معمولی سی آہٹ پر چوکنّا ہو جاتا ہے۔ فوراً خطرے کی بو سونگھ لیتا ہے۔

کوّا موسمِ بہار میں انڈے دیتا ہے۔ دوسرے پرندوں کی طرح یہ بھی فطرتاً اپنے بچّوں کا بہت خیال رکھتا ہے۔ ان کی ککراتی ہوئی چیخیں سن کر فوراً ان کے سروں پر آجاتا ہے۔ اپنے بچوں کی حفاظت کی خاطر یہ بعض اوقات شکرے، باز اور الّو پر بھی حملہ کردیتا ہے۔

Comments

- Advertisement -