نئی دہلی : بھارت میں غیر ملکیوں کا رہنا بھی مشکل ہوگیا، بھارتی شہر گریٹر نوائڈامیں افریقی شہریوں کو بدترین تشددکا نشانہ بنایا گیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں اقلیتوں، مسلمانوں کے ساتھ ساتھ غیر ملکی بھی تشدد کا نشانہ بننے لگے، بھارتی شہر گریٹر نوائڈا میں منشیات کے استعمال کے باعث ایک نوجوان کی موت کے بعد مقامی باشندوں کا ایک مشتعل ہجوم افریقی شہریوں پر ٹوٹ پڑا، سینکڑوں لوگوں نے افریقیوں پر لکڑیوں اور لوہے کی کرسیوں سے حملے کیا، واقعہ میں دس سے زائد افریقی با شندے زخمی ہوئے، جن میں پانچ نائجیرین شہری تھے۔
حکام نے بتایا کہ اس واقعے کی وجہ ایک سولہ سالہ مقامی نوجوان منیش کھاری کی موت بنی، جو بڑی مقدار میں منشیات کے استعمال کے نتیجے میں انتقال کر گیا تھا، جس کے بعد مقامی باشندوں نے اشتعال میں آ کر مظاہرے کرنا شروع کر دیئے، یہ مظاہرین دیکھتے ہی دیکھتے ایک مشتعل ہجوم کی صورت اختیار کر گئے۔
افریقی طلبہ پرحملہ ،6 مقامی باشندے گرفتار
نوئیڈا پولیس کے سربراہ دھرمیندر سنگھ کے مطابق افریقی طلبہ پر ان حملوں میں زخمی ہونے والے نائجیریا کے چار طالب علم ہسپتال میں زیر علاج ہیں جب کہ اس پرتشدد کارروائی میں حصہ لینے کے الزام میں چھ مقامی باشندوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
بھارتی وزارت خارجہ نے تشدد کا شکار ہونے والے غیر ملکیوں کو انصاف دلوانے کے بجائے صرف مذمت پر اکتفا کیا، سشما سوراج نے ٹوئٹر پر لکھا ‘نوئیڈا میں افریقہ کے طالب علموں پر مبینہ حملے کے بارے میں میں نے اتر پردیش کی حکومت سے رپورٹ طلب کی ہے۔
I have spoken to Yogi Adityanath ji Chief Minister of Uttar Pradesh about attack on African students in Greater Noida. /1
— Sushma Swaraj (@SushmaSwaraj) March 28, 2017
He has assured that there will be a fair and impartial investigation into this unfortunate incident. /2
— Sushma Swaraj (@SushmaSwaraj) March 28, 2017
خیال رہے کہ بھارت میں مقیم افریقیوں کو اکثر و بیشتر امتیازی سلوک اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ ان پر منشیات کی غیر قانونی تجارت میں ملوث ہونے کا الزام بھی لگایاجاتا ہے۔