تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

سعودی ولی عہد اپنے منصب پر برقرار رہیں گے، شہزادہ ترکی الفیصل

ریاض: سعودی شاہی خاندان کے اہم رکن شہزادہ ترکی الفیصل نے کہا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اپنے منصب پر برقرار رہیں گے۔

عرب میڈیا کے مطابق سعودی شاہی خاندان کے اہم رکن شہزادہ ترکی الفیصل نے سی آئی اے کی ان رپورٹس کو مسترد کردیا ہے جس میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا ملزم شہزادہ محمد بن سلمان کو قرار دیا گیا ہے۔

شہزادہ ترکی الفیصل نے کہا کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کا استنبول میں سعودی عرب کے قونصل خانے میں قتل ایک ناقابل قبول واقعہ ہے جس سے دنیا بھر میں سعودی عرب کے طویل عزم کو نقصان ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب دنیا میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا اور ڈونلڈ ٹرمپ کی سعودی عرب کی حمایت جاری رکھنے کا بیان مملکت کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے۔

شہزادہ ترکی الفیصل نے کہا کہ آئندہ ہفتے ارجنٹینا میں دنیا کے سربراہان مملکت جی 20 میں جمع ہوں یا نہ لیکن انہیں ولی عہد محمد بن سلمان سے تعلق رکھنا ہوگا۔

واضح رہے کہ محمد بن سلمان ان الزامات کے بعد گزشتہ دنوں متحدہ عرب امارات کے دورے پر گئے تھے اور اب ارجنٹینا کے دارالحکومت بیونس آئرس میں 30 نومبر کو ہونے والی جی 20 کانفرنس میں شرکت کریں گے۔

بیونس آئرس میں ہونے والی جی 20 کانفرنس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ترک صدر رجب طیب اردوان سمیت دیگر عالمی رہنما شریک ہوں گے جو واشنگٹن پوسٹ کے صحافی کے قتل پر ولی عہد محمد بن سلمان پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔

یہ پڑھیں: جمال خاشقجی قتل کیس، سی آئی اے کے پاس بن سلمان کی کال ریکارڈنگ موجود ہے، ترک میڈیا

خیال رہے کہ واشنگٹن پوسٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ امریکا کی خفیہ ایجنسی نے جمال خاشقجی کے قتل میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ملوث ہونے کی رپورٹ تیار کی ہے تاہم سعودی عرب کی جانب سے ان رپورٹس کو مسترد کردیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -