تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

موجودہ کورونا ویکسینز ‘ڈیلٹا’ کے خلاف غیر مؤثر؟ ماہرین کو شواہد مل گئے

دنیا بھر میں پھیلنے والے کوروناویرینٹ ‘ڈیلٹا’ کو اب تک کا سب سے خطرناک وائرس قرار دیا جارہا ہے، یہ قسم تیزی سے کئی ممالک تک پھیل گئی۔

بھارت سے نمودار ہونے والی اس کورونا قسم کے بعد وہ ممالک بھی مشکل میں پھنس گئے جو پابندیوں میں نرمی کرنے جارہے تھے، اس طرح وبا کے بارے میں دنیا کے خیالات ڈیلٹا نے بدل ڈالے ہیں۔ ماہرین کے مطابق موجودہ ویکسینز سے کورونا کی کسی بھی قسم سے ہونے والی بیماری کی سنگین شدت اور اسپتال میں داخلے کے خلاف ٹھوس تحفظ ملتا ہے۔

اس وقت وہ افراد خطرے میں ہیں جنہوں نے اب تک ویکسین نہیں لگوائی ہے۔ البتہ ایسے شواہد بھی سامنے آئے ہیں کہ یہ قسم ویکسینیشن مکمل کرانے والے افراد کو سابقہ اقسام کے مقابلے میں زیادہ بڑی تعداد میں بیمار کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ کئی ماہرین کو خدشہ ہے کہ ڈیلٹا ویکسین لگوانے کے باوجود بھی پھیل سکتا ہے۔

برطانیہ میں کورونا وائرس کی اقسام کے جینوم سیکونسز بنانے والی ٹیم کی قیادت کرنے والی شیرون پیکوک کا بھی یہی کہنا ہے کہ ڈیلٹا کورونا کی سب سے زیادہ تیزی سے پھیلنے والی قسم ہے۔

سنگاپور میں بھی ڈیلٹا نے اپنے پنجے گاڑ رکھے ہیں۔ ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اس ملک میں ایک چوتھائی کورونا کیسز ویکسینیشن والے افراد کے ہیں لیکن انہیں سنگین صورت حال کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

اسی طرح ایک اور ملک میں ایسے 60 فیصد مریض جو اسپتال میں زیرعلاج ہیں وہ ویکسین یافتہ ہیں جس کے بعد اس امر کی مزید تصدیق ہورہی ہے کہ ڈیلٹا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے جو ممکنہ طور پر ویکسین یافتہ افراد کو بھی نشانے پر لے سکتا ہے۔ اسی لیے ہر صورت احتیاط ضروری ہے۔

کورونا کی ڈیلٹا قسم سے بچاؤ کیلیے کتنی خوراکیں ضروری ہیں؟

خیال رہے کہ فائزر ویکسین کو کوروناوائرس کے خلاف چند مؤثر ترین ویکسینز میں سے ایک خیال کیا جاتا ہے، مگر ایک ملک میں یہ ویکسین گزشتہ ایک ماہ کے دوران ڈیلٹا سے علامات والی بیماری سے بچانے میں صرف 41 فیصد تک مؤثر دریافت ہوئی۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ ہمیں ڈیلٹا پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

یاد رہے کہ چین میں ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ ڈیلٹا سے متاثر افراد میں وائرس کی اصل قسم کے مقابلے میں ایک ہزار گنا زیادہ وائرل لوڈ ہوتا ہے۔ اسی طرح امریکا میں ہونے والے مشاہدے میں بھی ڈیلٹا کو خطرناک قرار دیا گیا۔ ڈاکٹروں کا مشترکہ مؤقف ہے کہ وبا کے خلاف ایس او پیز کسی صورت ترک نہ کریں۔

Comments

- Advertisement -