تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

سپرسائیکلون’کیار‘ کے اثرات کراچی میں آج بارش کا امکان

کراچی : بحیرہ عرب میں اٹھنے والاسپرسائیکلون کیاراپنی شدت دکھانے لگا ، طوفان کے باعث آج کراچی میں بارش کے امکانات ہیں جبکہ طوفان سے کراچی کے ساحل کو کوئی خطرہ نہیں۔

تفصیلات کے مطابق بحیرہ عرب میں اٹھنے والاسپرسائیکلون کیاراپنی شدت دکھانے لگا، چیف میٹرولوجسٹ چیف میٹرولوجسٹ نے کہا ہے کہ بحیرہ عرب کا دوسراسپرسائیکلون کیار جنوب مغرب کی جانب سست روی سےبڑھ رہاہے، طوفان کی رفتار فی گھنٹہ 10 سے 12 کلومیٹر ہے اور کراچی سے 730 کلومیٹردور ہے۔

چیف میٹرولوجسٹ نے بتایا طوفان کےگرد230سے250کلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتارسےہواچل رہی ہیں، آج سے طوفان کی شدت میں کمی آنا شروع ہوجائے گی، طوفان کےباعث طغیانی ہے اوربلندلہریں بن رہی ہیں۔

سردارسرفراز کا کہنا تھا کہ کراچی میں آئندہ 24گھنٹےکے دوران موسم ابر آلود رہے گا اور شہرمیں بونداباندی کا بھی امکان ہے تاہم طوفان سےکراچی کے ساحل کوکوئی فرق نہیں پڑے گا۔

طوفان’’کیار‘‘کےباعث سمندرمیں طغیانی ہے، سمندر میں لہریں معمول سے زیادہ بلند ہوسکتی ہیں، آج سمندر کی لہریں تقریباً10فٹ تک بلند ہوسکتی ہیں، شہری ساحل کی جانب جانےسےگریزکریں اور ساحل کےقریب رہائشی لوگ احتیاطی تدابیراختیارکریں۔

مزید پڑھیں :  سمندری طوفان: ہاکس بے، ابراہیم حیدری، کیماڑی زیر آب، ایمرجنسی نافذ

دوسری جانب بحیرہ عرب میں اٹھنے والاطوفان اومان کی جانب بڑھ رہا ہے، کرچی کوکوئی خطرہ تو نہیں مگر طوفان کے باعث لہریں ہاکس بے کےساحل سے نکل کرسڑکوں پر آگئیں۔

سمندر طوفان کیار کے سبب لہریں بلند ہونے اور سمندری طغیانی کی وجہ سے ایک مرتبہ پھر پانی کے ریلے حفاظتی پشتوں کو عبور کرکے ریڑھی گوٹھ، لٹھ بستی اور چشمہ گوٹھ میں داخل ہوگئے، پانی گھروں میں داخل ہونے کی وجہ سے سیلابی صورتحال پیداہوگئی، یہاں تک کے اونچائی پر بنے گھروں تک سمندری پانی داخل ہوگیا۔

متاثرین اپنی مدد آپ کے تحت ہنگامی حالات سے نمٹ رہے ہیں، کوسٹل میڈیا سیل کے مطابق متاثرین کیلئے کوئی بھی ہنگامی کیمپ قائم نہیں کیا گیا جبکہ ابراہیم حیدری کے اطراف میں واقع متعدد جیٹیاں زیر آب آگئیں، جس کی وجہ سے ماہی گیروں کی پریشانی مزید بڑھ گئیں۔

ایدھی فاوٴنڈیشن کے رضا کار ماہی گیروں کی مدد کے لئے ریسکیو بوٹ کے ساتھ ابراہیم حیدری پہنچ گئے۔۔ ایدھی رضا کاروں کی جانب سے ماہی گیروں میں کھانا بھی تقسیم کیا گیا۔

سمندری طوفان کیار سے ٹھٹھہ کے ساحلی علاقے بھی شدیدمتاثر ہوئے، ماہی گیروں نے ممکنہ خدشات کے پیش نظرکشتیاں کنارے پرکھڑی کردیں جبکہ گوادرمیں بھی سمندری لہروں سے پسنی اوراوماڑہ کےنشیبی علاقے زیرآب آگئے۔

سمندری طوفان کے باعث ایم ڈی واٹربورڈ نے ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے واٹربورڈ سیوریج کے افسران عملے کو میشنری سمیت تیار رہنے کا حکم دیا اور کہا جینٹنگ، راڈنگ ، سیورکلینگ مشینوںپمپس کو تیار رکھا جائے۔

Comments

- Advertisement -