اسلام آباد: سپریم کورٹ میں ڈڈوچہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے ڈیم کی فوری تعمیر سے انکار کر دیا، پنجاب حکومت 2 سال میں ڈیم تعمیر کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ڈڈوچہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ڈیم سے متعلق پنجاب کابینہ کے جواب کے حوالے سے استفسار کیا۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے ڈیم کی تعمیر سے انکار کر دیا، پنجاب حکومت 2 سال میں ڈیم تعمیر کرے گی۔
چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے کہا تھا معاملہ کابینہ کے سامنے رکھیں، آپ نے خود ہی انکار کیسے کردیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ہدایت کی تھی کہ پنجاب حکومت بحریہ ٹاؤن سے ڈیم تعمیر کروانے پر غور کرے، پہلے بھی سیکریٹری ایری گیشن نے فضول بہانے بنائے، انہوں نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی۔
چیف جسٹس نے حکم دیا کہ پنجاب کابینہ ڈیم کے حوالے سے 15 دن میں جواب دے، صرف پیسوں کے لیے بہانے بنائے جا رہے ہیں۔ ان لوگوں کو اپنا حصہ چاہیئے۔
سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 6 دسمبر تک ملتوی کردی۔
یاد رہے ستمبر میں چیف جسٹس نے ڈڈوچہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس میں فوری طور پر پنجاب کابینہ سے ڈیم کی منظوری لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ زیادہ وقت نہیں دیں گے پہلے ہی معاملے میں تاخیر کی گئی۔
بعد ازاں عدالت کو بتایا گیا کہ حکومت پنجاب نے نجی کمپنی سے ڈیم تعمیر کروانے سے انکار کردیا ہے۔
عدالت نے استفسار کیا تھا کہ ڈیم کی تعمیر میں کتنا وقت لگے گا؟ پنجاب حکومت کے وکیل نے جواب دیا تھا کہ دو سال میں ڈیم مکمل کرلیں گے، جس پر عدالت نے فوری طور پر ڈیم کی تعمیر کے مراحل اور ڈیٹ وائز پلان جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔