نئی دہلی: بھارت میں کوروناوائرس کی ایک اور نئی قسم کا انکشاف ہوا ہے جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ پہلے سے موجود وائرس کے مقابلے میں 15 گنا زیادہ طاقت ور ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں سامنے آئے والی کوروناوائرس کی نئی قسم کا شکار ہونے والے مریضوں کی حالت 3 سے چار روز میں تشویش ناک ہوجاتی ہے۔ ‘اے پی ویریئنٹ’ بھارت میں کورونا کی نئی قسم پہلے سے موجود وائرس سے بہت زیادہ طاقتور ہے۔
سیلولر اینڈ مالیکیولر بائیولوجی سینٹر میں ہونے والی تحقیق کے دوران نئی قسم دریافت ہوئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ طاقت ور ہونے کی وجہ سے کورونا کی یہ نئی قسم 15 گنا زیادہ وائرس پھیلانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
قبل ازیں بھارت میں ‘ڈبل میوٹنٹ قسم’ سامنے آئے تھی جس نے ملک بھر میں تباہی مچائی۔
کورونا کی پرانی قسم سے بے شمار لوگ شکار ہوئے جبکہ کئی اموات بھی ریکارڈ کی گئیں جس کے باعث خدشہ ظاہر جارہا ہے کہ کورونا کی نئی قسم سے بھی شدید نقصانات ہوسکتے ہیں۔
بھارت جیسی کورونا صورت حال؟ مراکش اور الجیریا مشکل میں پھنس گئے
خیال رہے کہ بھارت میں دریافت نئی قسم کو بی 1617 کا نام دیا گیا ہے جس میں 2 میوٹیشنز موجود ہیں۔
یاد رہے کہ بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 3 لاکھ 82 ہزار افراد کورونا کا شکار ہوئے اور 3 ہزار 783 اموات ہوئیں۔ صرف دارالحکومت دہلی میں 19 ہزار سے زیادہ افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی۔