دبئی: وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف کو رام کر ہی لیا اور مذاکرات کامیاب ہوگئے، آئی ایم ایف بورڈ قرض کی دسویں قسط کی منظوری آئندہ ماہ ہونے والے اجلاس میں دے گا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے گزشتہ سہ ماہی کے دوران ٹیکس وصولی کا ہدف حاصل نہ ہونے کی تصدیق کر دی ہے، وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کو ٹیکسوں میں چالیس ارب روپے کی کمی کا سامنا ہے۔
زرائع کے مطابق چالیس ارب روپے کو اس کمی کو اخراجات پرقابوپا کر کے پورا کیا جائے گا تاہم وزیرخزانہ نے پریس کانفرنس میں ان اقدامات کی تفصیلات نہیں بتائیں۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ چودہ دسمبر کو آئی ایم ایف بورڈ کا اجلاس ہوگا، جس میں پچاس کروڑ بیس لاکھ ڈالر کی قسط کی منظوری دی جائے گی۔
وزیرخزانہ نے مزید بتایا کہ آئی ایم ایف کو ٹیکسٹائل اورکسان پیکج پرکوئی اعتراض نہیں ہے ، رواں ماہ حکومت کو عالمی بینک سے 50کروڑ اور ایشائی ترقیاتی بینک سے 40کروڑ ڈالرزکا قرضہ بھی مل جائیگا، آئی ایم ایف سےایک اور قرض پروگرام لینےکو وزیرخزانہ نےقبل از وقت قراردیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نےآئی ایم ایف سےجو قرضہ لیا ہے، اس کی ادائیگی کی مدت دس سال ہے، پی آئی اے اور پاکستان اسٹیل کی نجکاری ضرور ہوگی.