نئی دہلی : بھارت خواتین کے لیے ایک انتہائی خطرنا ک ملک بن گیا ہے، بھارتی ریاست اترپردیش میں معصوم لڑکیوں کے ساتھ ہونے والی جنسی زیادتی کی ویڈیوز سرعام بکنے لگیں۔
بھارت میں خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات تو معمول ہیں ہی‘ لیکن ستم بالائے ستم یہ ہے کہ اب ان واقعات کی ویڈیوز کی مانگ بھی بڑھتی جارہی ہے۔
جنسی حملوں سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر *
بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا (ویب سائٹ ) کے مطابق لڑکیوں کے ساتھ ہونے والی زیادتی کی ویڈیو کی مانگ میں اضافہ ہورہا ہے، جن کا دورانیہ عموما ً تیس سیکنڈ سے پانچ منٹ تک ہوتا ہے اور ان کی قیمت پچاس سے ڈیڑھ سو ہندوستانی روپیہ ہے۔
اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ سارا کاروبار ایک ایسا راز ہے جس کے بارے میں ہرکوئی جانتا ہے اور ریاست اتر پردیش میں یہ سب عین پولیس کی ناک کے نیچے ہورہا ہے۔
بھارت میں کم عمرلڑکی سے 13 افراد کی جنسی زیادتی*
بھارت میں زیادتی کا شکارکم عمرلڑکی سے دورانِ علاج پھرزیادتی*
ہماچل پردیش،منالی میں اسرائیلی سیاح سے اجتماعی زیادتی*
آگرہ کے کس گنج بازار سے تعلق رکھنے والے ایک دوکان دار کا کہنا ہے کہ ہے کہ یہ سارا کاروبار خفیہ طریقے سے کیا جارہا ہے اور بغیر کسی شناسا ’کسٹمر‘ کے حوالے کے کوئی بھی دوکاندار ایسے مواد کی موجودگی کی حامی نہیں بھرتا ۔
دوکاندار کا مزید کہنا تھا کہ اصلی زندگی میں جنسی زیادتی کا واقعہ سن کر سب ہی چراغ پا ہوجاتے ہیں اور اس کے خلاف بات کرتے ہیں لیکن پس پردہ لوگ ان ویڈیوز کو پسند کرتے ہیں اور ان کی مانگ میں اضافہ ہورہا ہے۔
ایسے ہی ایک دوکان دار نوجوانوں کو ویڈیو یہ کہہ کرفروخت کررہا تھا کہ’’ ہوسکتا ہے کہ آپ اس لڑکی کو جانتے بھی ہو‘‘۔
اسی طرح کی ایک ویڈیو میں دیکھا گیاکہ کس طرح ایک معصوم لڑکی جس کی عمر لگ بھگ 20 سال کے قریب ہے اپنی آبرو بچانے کے لیے فریاد کرتی ہے لیکن اس مقام پر اس کی آواز سننے والا کوئی نہیں ہوتا اور لڑ کی انتہائی کرب کے عالم میں کہتی ہے کہ ’’کم از کم ویڈیو تو مت اتارو(بناؤ)‘‘۔