سَر ڈیوڈ فراسٹ کی وجہِ شہرت وہ انٹرویوز ہیں جو ایک صحافی اور ٹیلی ویژن پر بطور میزبان انھوں نے مختلف ممالک کے سربراہوں، سیاست دانوں اور دوسری نام وَر شخصیات سے کیے۔ ان انٹرویوز کی مقبولیت میں ڈیوڈ فراسٹ کا طنز اور شخصیات سے چبھتے ہوئے سوالات کا بڑا دخل تھا۔
اشاعتی اور نشریاتی اداروں سے بطور صحافی منسلک رہنے والے ڈیوڈ فراسٹ ایک کامیڈی رائٹر بھی تھے۔ 74 برس کے ڈیوڈ فراسٹ 2013ء میں آج ہی کے دن دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے تھے۔ وہ کوئین الزبتھ بحری جہاز پر ایک پروگرام میں مقرر کی حیثیت سے مدعو تھے جہاں ان کی زندگی کا سفر تمام ہوا۔
ڈیوڈ فراسٹ نے اپنے کیریئر میں دنیا کے بڑے بڑے راہ نماؤں کے انٹرویو کیے جن میں ایک مشہور انٹرویو امریکی صدر رچرڈ نکسن کا تھا۔
اپریل 1939ء میں برطانیہ میں پیدا ہونے والے ڈیوڈ فراسٹ نے ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد گریجویشن کیا اور اسی زمانے میں وہ کالج کی سطح پر نکلنے والے تعلیمی اور ادبی دو جرائد کے مدیر بنے۔ ساتھ ہی ایک ڈرامہ سوسائٹی کے عہدے دار کی حیثیت سے بھی کام کیا۔ ڈیوڈ فراسٹ نے بطور کامیڈین اداکاری بھی کی اور فن و ثقافت سے متعلق سرگرمیوں میں یہی دل چسپی انھیں لکھنے کی طرف لے گئی۔ انھوں نے ایک رائٹر کے طور پر بھی خود کو آزمایا اور پھر ٹیلی ویژن سے وابستہ ہوگئے۔ ڈیوڈ فراسٹ ایک ایسے صحافی اور انٹرویو نگار تھے جو مںتخب قیادتوں کے کم زور فیصلوں یا غیرجمہوری اقدامات، آمروں پر طنز کے علاوہ اسکینڈل پر بات کرنے سے گریز نہیں کرتے تھے۔
ڈیوڈ فراسٹ کی نشریاتی زندگی کا سب سے مشہور کارنامہ 1977ء میں واٹر گیٹ اسیکنڈل کے حوالے سے صدر رچرڈ نکسن کا بارہ قسطوں پر مشتمل انٹرویو تھا۔ اس انٹرویو نے ڈیوڈ فراسٹ کو ان کے شعبے کا ایک ”لیجنڈ“ اور دنیا کا مشہور میزبان بنا دیا۔ رچرڈ نکسن کو 1974ء میں واٹر گیٹ اسکینڈل کے بعد مواخذے کے خوف سے بے آبرو ہو کر وائٹ ہاؤس سے نکلنا پڑا تھا۔ فراسٹ نے اس انٹرویو کے دوران اپنے تیکھے انداز اور چبھتے ہوئے سوالوں سے رچرڈ نکسن کو پچھاڑ دیا تھا۔ ڈیوڈ فراسٹ ایسے براڈ کاسٹر تھے جن کی حاضر دماغی، ظرافت اور طنز متاثر کن تھا۔ ان بارہ انٹرویوز نے نشریاتی دنیا میں مقبولیت کا ریکارڈ قائم کیا۔ وسیع مطالعہ ان کی سب سے بڑی خوبی اور اہلیت تھی۔ ڈیوڈ فراسٹ اپنی معلومات کو استعمال کرنے کا شعور رکھتے تھے اور کسی بھی شخصیت کا انٹرویو کرتے ہوئے اپنی حاضر دماغی سے حقائق تک پہنچنے یا کسی راز کو اگلوانے کے لیے مشہور تھے۔
ڈیوڈ فراسٹ نے شہرۂ آفاق گلوکار جان لینن، باکسر محمد علی کلے، امریکہ اور برطانیہ کے مختلف وزرائے اعظم، شہنشاہِ ایران، یاسر عرفات کے علاوہ محترمہ بینظیر بھٹو، پرویز مشرف، عمران خان کے بھی انٹرویو کیے تھے۔ برطانوی براڈ کاسٹر نے متعدد ٹی وی پروگرام پیش کیے اور کئی ایوارڈز اور اعزازات اپنے نام کیے۔